کراچی ،پیر محمودمستوارقلندرسے جے یوپی کے وفد کی ملاقات

پیر 10 فروری 2025 22:06

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 فروری2025ء) آستانہ عالیہ مخدوم پور شریف کے سجادہ نشین اور سلسلہ قادریہ قلندریہ مخدومیہ امامیہ جلالیہ کے بزرگ روحانی شخصیت ،محبت مشن انٹرنیشنل کے سرپرست اعلیٰ حضرت سید محمود الحسن شاہ خاکی المعروف پیر محمود مستوار قلندر سے مختلف مذہبی سیاسی اور سماجی شخصیات کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

گزشتہ روزجمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے وفد نے جے یو پی کراچی کے جنرل سیکریٹری ملک محمد شکیل قاسمی کی قیادت میںان سے ملاقات کی۔وفد میں سینئر نائب صدر عبد الوحید یونس، ڈپٹی جنرل سیکریٹری اور جے یو پی یوتھ ونگ کراچی کے صدر راؤ عبدالرحمن، شاہزیب شاہ، راہم شیخ، محمد ارسلان اور ممتاز قانون دان سید ندیم شہزاد ہاشمی ایڈوکیٹ سمیت دیگر اراکین بھی شامل تھے۔

(جاری ہے)

ملاقات کا مقصد پاکستان کی ترقی و خوشحالی، اہل سنت کے اتحاد اور ملک میں نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ کے لیے تبادلہ خیال اور خصوصی دعا کرنا تھا۔ اس موقع پر ملک محمد شکیل قاسمی نے کہا کہ جمعیت علمائے پاکستان نے ہمیشہ ملک میں نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ، اہل سنت کے اتحاد اور اسلامی اقدار کے فروغ کے لیے جدوجہد کی ہے۔ آج کی ملاقات کا مقصد بھی مشن کے تسلسل کے لیے قیمتی دعائیں اور رہنمائی حاصل کرناہے۔

محبت مشن انٹرنیشنل کے سرپرست اعلیٰ حضرت سید محمود الحسن شاہ مستوار نے فرمایا کہ تمام اہل سنت کی اکائیاں یارسول اللہ ﷺ کے نعرے پر متحد ہو کر ملک میں نظام مصطفی ﷺ کے نفاذ کے لیے جدوجہد کریں۔ انہوں نے کہا کہ نظام مصطفی ﷺ ہی وہ حقیقی راستہ ہے جو دنیا و آخرت کی کامیابی کا ضامن ہے اور پاکستان کو امن، ترقی اور خوشحالی کی راہ پر ڈالنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سب اسلامی اصولوں پر عمل کریں۔

حضرت مستوار نے محبت مشن انٹرنیشنل کی اس عزم کی تعریف کی کہ یہ ہمیشہ اتحاد، اخوت اور امن کے فروغ کے لیے کام کرتا رہے گا۔اس موقع پر عبد الوحید یونس نے بتایا کہ جمعیت علمائے پاکستان 1948ء میں علامہ احمد سعید کاظمی کی قیادت میں قائم ہوئی تھی اور 1970ء میں مولانا شاہ احمد نورانی اس جماعت میں شامل ہو کر 1972ء میں اس کی قیادت سنبھال چکے تھے۔

مولانا نورانی نے نہ صرف 1974ء میں تحریک ختم نبوت میں تاریخی کردار ادا کیا بلکہ 1977ء میں تحریک نظام مصطفی ﷺ کی قیادت بھی کی جس کے نتیجے میں ملک میں اسلامی اقدار کے نفاذ کے لیے اہم پیش رفت ہوئی۔راؤ عبدالرحمن نے کہا کہ مولانا نورانی کی قیادت میں جے یو پی نے ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، جس کا مقصد ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا فروغ تھا۔

حضرت مستوار نے اس پر فرمایا کہ مولانا نورانی جیسی شخصیات تاریخ میں کم پیدا ہوتی ہیں اور وہ اتحاد بین المسلمین کے داعی اور عاشق رسول ﷺ تھے۔ ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ملاقات کے اختتام پر حضرت سید محمود الحسن شاہ مستوار نے دعا کی کہ یا اللہ! پاکستان کو استحکام عطا فرما، اس کے عوام کو اتفاق و محبت کی دولت دے، اور ہمیں نبی کریم ﷺ کے نظام کے نفاذ کے لیے کام کرنے کی توفیق عطا فرما۔

آمین!۔یہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی، جس میں باہمی تعاون، اتحاد اور مشترکہ کوششوں کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ وفد کے تمام اراکین نے حضرت مستوار کی قیمتی نصیحتوں اور دعاؤں کا شکریہ ادا کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جے یو پی اہل سنت کے اتحاد اور نظام مصطفیﷺ کے نفاذ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔