یو اے ای نمائش میں حصہ لینے والے تاجروں کے ویزا مسائل حل ہوگئے‘ٹی ڈی اے پی چیف

ٹی ڈی اے پی نے کامیابی سے سعودی عرب میں تجارتی نمائش منعقد کی جبکہ جلد ہی ایتھوپیا میں بھی نمائش منعقد کی جائے گی پاکستان میں نمک، جپسم اور دیگر معدنیات کی خام حالت میں برآمد سے معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا ہے‘ صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد

جمعہ 14 فروری 2025 23:23

یو اے ای نمائش میں حصہ لینے والے تاجروں کے ویزا مسائل حل ہوگئے‘ٹی ڈی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2025ء) ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کی بھرپور کوششوں سے متحدہ عرب امارات میں ہونے والی تجارتی نمائش میں شرکت کے خواہشمند بیشتر تاجروں کے ویزہ مسائل حل ہوگئے ہیں۔ یہ بات ٹی ڈی اے پی کے چیف ایگزیکٹو فیض احمد چدھڑ نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کے دوران بتایائی۔

لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوزر شاد، نائب صدر شاہد نذیر چودھری، ٹی ڈی اے پی کی ڈی جی رافعہ سید اور ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین احسن شاہد، سید سلمان علی، کرامت علی اعوان، شعبان اختر، وقاص اسلم، عرفان قریشی اور آصف ملک موجود تھے۔فیض احمد چدھڑ نے بتایا کہ ٹی ڈی اے پی نے کامیابی سے سعودی عرب میں تجارتی نمائش منعقد کی جبکہ جلد ہی ایتھوپیا میں بھی نمائش منعقد کی جائے گی جس میں لاہور چیمبر حصہ لے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے بیرون ملک تعینات کمرشل کونسلرز اور قونصل جنرلز کا عہدہ اب ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسرز میں تبدیل کردیاگیا ہے، ان کی کارکردگی کا ہر تین ماہ بعد جائزہ لیا جائے گا۔ نااہل افسران کو نوٹس دیے جائیں گے اور ضرورت پڑنے پر انہیں واپس بلا لیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ویلیوایڈیشن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ پاکستان آم اور امرود کی پیداوار میں سرفہرست ممالک میں شامل مگر پراسیسنگ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھاسکا۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں صرف دو مینگو پلپ پراسیسنگ پلانٹس موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ٹی ڈیپ نے ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ کا 10 فیصد حصہ ایس ایم ایز اور 10 فیصد وومن انٹرپنیورز کے لیے مختص کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ برآمدات کو فروغ دینے کے لیے مستحکم پالیسیاں او رپیداواری لاگت میں کمی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے وسیع معدنی وسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان سے مکمل طور پر استفادہ کیا جائے تو اربوں ڈالرز کا زرمبادلہ حاصل کیا جا سکتا ہے۔

لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوزر شاد نے کہا کہ بہترین مارکیٹنگ حکمت عملی برآمدات میں اضافے کی کلید ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ خام مال برآمد کرنے کے بجائے ویلیوایڈیشن کرے ۔انہوں نے کہا کہ خام مال کی برآمدات سے قومی معیشت کو سالانہ اربوں ڈالر کا نقصان ہو رہا ہے۔ پاکستان انتہائی کم نرخوں پر بھارت کو نمک برآمد کرتا ہے جسے بھارت پراسیس کرکے اربوں ڈالر کمارہا ہے۔

اسی طرح، جپسم صرف 17 ڈالر فی ٹن کے حساب سے بھارت بھیجا جاتا ہے جبکہ اس کی ترسیلی لاگت ہی 15 ڈالر فی ٹن ہوتی ہے۔ انہوں نے تجویز دی کہ یا تو جپسم کی برآمد پر پابندی لگائی جائے یا اس کی کم از کم قیمت 50 ڈالر فی ٹن مقرر کی جائے تاکہ معقول منافع یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے پالیسیوں کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مہنگی توانائی، کاروباری لاگت میں اضافہ اور طویل المدتی پالیسیوں کی عدم موجودگی برآمدات میں اضافے کی راہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 68 فیصد برآمدات صرف تین شعبوںٹیکسٹائل، چمڑا، اور چاول پر مشتمل ہیں جبکہ حلال فوڈ، فارماسیوٹیکلز، آئی ٹی، انجینئرنگ، سرجیکل آلات اور اسپورٹس گڈز جیسے شعبوں میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔لاہور چیمبر کے نائب صدر شاہد نذیر چودھری نے کہا کہ پاکستان کا عالمی تجارتی مارکیٹ میں حصہ نہایت کم ہے۔ انہوں نے ٹی ڈی اے پی پر زور دیا کہ وہ 2025 اور 2026 میں ہونے والی عالمی تجارتی نمائشوں میں پاکستانی تاجروں کی شرکت کو یقینی بنائے۔

میاں ابوزر شاد نے پاکستانی برآمدکنندگان کو درپیش ویزہ مسائل پر بھی بات کی اور کہا کہوہ سفارت خانوں اور تجارتی مشنز کے ساتھ مل کر ان مسائل کے حل کو یقینی بنائے تاکہ پاکستانی کاروباری حضرات بین الاقوامی تجارتی سرگرمیوں میں بغیر کسی رکاوٹ کے حصہ لے سکیں۔