دعوت اسلامی کے تحت شب برا ًت عقیدت و احترام سے منائی گئی

فیضان مدینہ کراچی میں اجتماع کا انعقاد، اسلام کی سربلندی، ملکی سلامتی کے لیے دعائیں کی گئیں

جمعہ 14 فروری 2025 20:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 فروری2025ء) دعوت اسلامی کے زیر اہتمام شب برا ًت عقیدت و احترام کے ساتھ منائی گئی، ملک بھر میں قائم مدنی مراکز سمیت مختلف مقامات پر روح پرور اجتماعات کا انعقاد کیا گیا۔ شب برات کا مرکزی اجتماع عالمی مدنی مرکز فیضان مدینہ کراچی میں ہوا۔اس اجتماع میں امیر اہلسنت حضرت علامہ محمد الیاس عطار قادری دامت برکاتہم العالیہ نے شرکت کی، جبکہ اراکین شوریٰ، مفتیان کرام، علمائے کرام، ذمہ داران اور بڑی تعداد میں عاشقان رسول بھی شریک ہوئے۔

جبکہ بلوچستان، پنجاب، خیبر پختونخوا کے علاوہ کشمیر کے دیگر مقامات پر بھی اجتماعات کا انعقاد کیا گیا جس میں عاشقان رسول نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجتماع میں خصوصی نوافل کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ ذکر و اذکار کا اہتمام کیا گیا اور اللہ کے حضور دین اسلام کی سربلندی، ایمان کی سلامتی، ملک میں امن و امان، ترقی و خوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

(جاری ہے)

فیضان مدینہ کراچی میں بعد نماز مغرب6خصوصی نوافل کا اہتمام کیا گیا، جبکہ بعد نماز عشاء شب برات کے حوالے سے خصوصی نشست کا انعقاد ہوا۔مرکزی مجلس شوریٰ کے نگران مولانا محمد عمران عطاری نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ شب برات کو اللہ پاک اپنی شایان شان آسمان دنیا پر تجلی فرماتا ہے اور ایک فرشتے کو حکم دیتا ہے وہ یہ کہتا رہے کہ ہے کوئی مانگنے والا کہ اس کو دیا جائے، ہے کوئی توبہ کرنے والا کہ اس کی توبہ قبول کی جائے، ہے کوئی بخشش مانگنے والا کہ اس کی بخشش ہو۔

شب برات کی رات عبادت کی رات ہے اور دن میں روزہ رکھا جائے۔ یہ بخشش و توبہ کی رات ہے۔ کتنا نادان ہے وہ شخص جو اس کی اہمیت کو نہ سمجھے۔ اللہ پاک اس رات کو سب سے زیادہ بکریاں پالنے والے قبیلہ بنی قلب کی بکریوں کے بالوں کی تعداد سے بھی بڑھ کر گنہگاروں کی بخشش فرما دیتا ہے۔ ہمیں اللہ پاک کی رحمت سے امید رکھنی چاہیے کہ وہ ہماری بخشش فرما دے گا۔

شب نصیب والوں کو ملتی ہے جو غفلت میں گزارنے کی رات نہیں ہے۔ شب برات نازک رات ہے، نامہ اعمال تبدیل ہونے کی رات ہے۔ اس رات اہم فیصلے ہوتے ہیں۔ خوش نصیب بندے مبارک راتوں میں عبادت کر کے اپنے درجات بلند کرتے اور اللہ پاک کا قرب پاتے ہیں۔ ایسے لوگ بھی معاشرے میں ہیں جو نہ مانتے نہ کسی کو ماننے دیتے ہیں۔نگران شوریٰ کے بیان کے بعد مناجات کی گئی اور وطن عزیز پاکستان اور عالم اسلام کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں، جبکہ وقت مناسب پر صلوة التسبیح کی نماز کا بھی اہتمام کیا گیا۔