خالد میر کی شاعری حسین جذبات کا امتزاج ہے، پروفیسر سحر انصاری

پیر 17 فروری 2025 23:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 فروری2025ء) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور حلقہ ارباب تخلیق کے مشترکہ تعاون سے معروف شاعر خالد میر کے شعری مجموعہ ’’جسے تم پیار کرتے ہو‘‘ کی تقریب رونمائی حسینہ معین ہال میں کی گئی جس کی صدارت معروف ادبی شخصیت پروفیسر سحر انصاری نے کی جبکہ تاجدار عادل نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، تقریب سے طارق جمیل ،نسیم شیخ ، اختر سعیدی اور ڈاکٹر فہیم شناس کاظمی نے اظہار خیال کیا، نظامت کے فرائض حامد اسلام خان نے انجام دئیے، اس موقع پر پروفیسر سحر انصاری نے کہا کہ اتنے لوگوں کی موجودگی سے یہ تقریب بڑی یادگار معلوم ہو رہی ہے ، میں نے خالد میر کا شعری مجموعہ پڑھامجھے کچھ حسین جذبات ان کی شاعری میں نظر آئے، ان کا رویہ ان کی شاعری میں ظاہر ہوتا ہے، بُرے حالات میں اپنے جذبات کو محسوس کرنا بہت بڑی بات ہے ، کتاب میں ہمیں یہ سیکھنے کو ملتا ہے حالات جیسے بھی ہوں ان کا مقابلہ کرنا چاہیے، انہوں نے اپنی شاعری میں میر کا ذکر بھی کیا ہے، تاجدار عادل نے کہا کہ آج شاعر سے محبت کرنے والے دلدادہ افراد یہاں موجود ہیں، ان کی شاعری میں محبت سے زیادہ سچائی نظر آتی ہے، جذبات اور فکر کی سنجیدگی کے ساتھ ساتھ شرارت بھی کتاب میں موجود ہے، خالد میر کی شاعری آج کے اس انسان کی شاعری ہے جو ماضی کی طرف نہیں بلکہ مستقبل کی طرف دیکھتا ہے، ڈاکٹر فہیم شناس نے کہا کہ خالد میر نے محبت کے حوالے سے نئے زاویئے بتائے ہیں، ان کی شاعری نہ صرف شعور و فکر کو متحرک کرتی ہے بلکہ کتاب میں شدت اور احساسِ ترنم کے ساتھ گمان نہیں یقین ملتا ہے۔

(جاری ہے)

نسیم شیخ نے کہا کہ خالد میر دل کا شاعرہے، شاعری مصوری کی ایک شاخ ہے، انہوں نے نظم کو نئی زندگی عطا کی ہے، ان کی غزلوں میں رقص نظر آتا ہے، خالد میر اپنے ارد گرد کے لوگوں کا درد محسوس کرسکتے ہیں۔ طارق جمیل اتنی شاندار تقریب کے انعقاد پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کا شکریہ ادا کیا ، انہوں نے کہاکہ ادب میں خالد میر کی اصل شہرت جدید نظم کے ایک شاعر کی ہے گو وہ اعلیٰ درجے کی غزلیں بھی لکھتے ہیں۔

میں انہیں زمانہ طالب علمی سے جانتا ہوں، معروف شاعر خالد میر نے کہا کہ آج کی تقریب میں میرا کوئی کمال نہیں، میں انتظامیہ اور اپنے دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اگر تم کسی سے پیار کرتے ہو تو اس کو آزاد کردینا۔ محبت رنگ ہے ایک حسین جذبہ ہے۔ تقریب میں قوت گویائی اور سماعت سے محروم افراد نے شرکت کی جنہیں اشاروں کی مدد سے سمجھانے کے لیے مترجم کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔