پاکستان لٹریچر فیسٹیول 2025ء سکھر چیپٹر (II) کا افتتاح 25فروری کو ہوگا، محمد احمد شاہ
پاکستان لٹریچر فیسٹیولز پاکستان کا سوفٹ امیج ساری دنیا میں پہنچا رہا ہے، صوبائی وزیر ثقافت سید ذوالفقار علی شاہ
جمعرات 20 فروری 2025
21:52
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2025ء)آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے زیر اہتمام ’’پاکستان لٹریچر فیسٹیول 2025سکھر چیپٹر II‘‘کے حوالے سے اہم پریس کانفرنس کا انعقاد حسینہ معین ہال میں کیاگیا، جس میں صوبائی وزیر ثقافت سید ذوالفقارعلی شاہ، صدر آرٹس کونسل محمداحمد شاہ، معروف ادیبہ نورالہدیٰ شاہ، سندھ لوکل کونسل ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید کمیل حیدر شاہ ،وائس چانسلر سکھر آئی بی اے آصف احمد شیخ اور سیکریٹری آرٹس کونسل اعجاز فاروقی نے بریفنگ دی، اس موقع پر صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہاکہ دو روزہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول 2025سکھر چیپٹر (II) کا افتتاح25فروری کو ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول سکھر کا افتتاح کریں گے، فیسٹیول میں 30سے زائد سیشن رکھے گئے ہیں، ملک بھر سے ادیب، شاعر اور فنکار فیسٹیول کا حصہ ہوں گے ، انہوں نے مزید کہاکہ اس فیسٹیول کے انعقاد کا مقصد صرف ڈھول تماشہ نہیں ہے، گزشتہ کچھ برسوں سے سندھ میں تشدد اور انتہا پسندی میں اضافہ ہوا، ایسے ثقافتی میلے تشدد اور انتہا پسندی کے راستے میں دیوار بنتے ہیں،فیسٹیول میں سندھ کے بڑے شاعر آکاش انصاری کو ان کی خدمات پر ٹربیوٹ پیش کریں گے، ذوالفقار سیال اور پاکستان اور بین الاقوامی رشتے پر بھی سیشن ہیں، فیسٹیول کے پہلے روز اکیسویں صدی میں سندھی ادب، سندھ کے نوجوانوں کو درپیش مسائل اور ان کا حل، اعلیٰ تعلیم کتنی اعلیٰ ، پاکستان اور بدلتے ہوئے عالمی منظر نامے، خواتین پر تشدد، وجوہات اور حل، جدید دور ،فلم اور ٹی وی انڈسٹری اور معیشت کی بحالی پر سیشن رکھے گئے ہیں۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ سکھر ہمارا گھر ہے ، ہم نے لاہور کشمیراور کوئٹہ میں بھی فیسٹیول کیا، سندھ حکومت کی سپورٹ ہمیشہ ہمارے ساتھ ہے، صوبائی وزیر ثقافت سندھ ذوالفقار علی شاہ فن و ثقافت کے فروغ کے لیے بھرپور کام کررہے ہیں، معاشرے میں آرٹ کا کردار، سندھ کی ایگریکلچر اکنامی کو ماڈرن بناکر کیسے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے ، AIاور تعلیم کا مستقبل، سکھر اور روہڑی کے تاریخی ورثے کا تحفظ و چیلنجز پر بھی سیشن رکھے گئے ہیں، میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ، سید کمیل حیدر شاہ، سلطانہ صدیقی ، سہیل وڑائچ ،یوسف بشیر قریشی (YBQ) ، نوجوان شاعر علی زریون، عمیر نجمی، تہذیب حافی، فریحہ نقوی، عمران عامی، علی عظمت، مزاحیہ فنکار علی غلام ملاح، سہراب سومرو بھی فیسٹیول کی شان ہوں گے، علی عظمت، حاوی، اختر چنال زہری، خودغرض ، مائی ڈھائی، ارمان رحیم، مصطفی بلوچ، گزری ، بہادر علی ابڑو، منیب خان، ماہ نور چنا اپنی آواز کا جادو جگائیں گے جبکہ آئی بی اے کرکٹ گرائونڈ میں میگا مشاعرہ ہوگا۔
فیسٹیول میں سندھ بھر کی یونیورسٹیاں حصہ لے رہی ہیں ، 50ہزار سے زائد رجسٹریشن ہوچکی ہے، ہمارا مسئلہ یہ نہیں تھا کہ لوگ کہاں سے لائیں، سیکیورٹی خدشات ہوتے ہیں، پچھلی مرتبہ بھی شام 7بجے گیٹ بند کر نے پڑے اور پچاس ہزار لوگ باہر تھے۔ فیسٹیول کے پہلے روز صوفی نائٹ میں حمزہ اکرم قوال و ہمنوا، صنم ماروی اور احسن باری پرفارم کریں گے۔ صوبائی وزیر ثقافت ذوالفقار شاہ نے کہاکہ میں تمام میڈیا کا شکر گزار ہوں کہ وہ آرٹ اور کلچر کے فروغ کے لیے ہمیشہ ساتھ رہتا ہے، اس طرح کے فیسٹیول کا انعقاد بے حد ضروری ہے ان فیسٹیول اور کانفرنسز سے جتنا لوگ سیکھیں کم ہے ، پی ایل ایف پاکستان کا سوفٹ امیج ساری دنیا میں پہنچا رہا ہے ، ہم سیاحت کے فروغ کے لیے سیاحتی ٹرین کا آغاز کروائیں گے ، پاکستان لٹریچر فیسٹیول میں سکھر کے قریب کے اضلاع سے لوگ آئیں گے، نوجوان اس فیسٹیول سے بہت کچھ سیکھیں گے،سندھ لوکل کونسل ایسوسی ایشن کے چیئرمین کمیل حیدر شاہ نے کہاکہ میں احمد شاہ اور ذوالفقار شاہ کا شکر گزار ہو ں کہ وہ دوبارہ سکھر فیسٹیول کرنے جا رہے ہیں، سکھر میں بڑے شاعر ادیب فنکار اینکر اور فنکاروں کو ہمارے سامنے لارہے ہیں، یہ بہت اچھا پلیٹ فارم ہے اس سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے، سکھر چیپٹر ون پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا فیسٹیول تھا ، سکھر انہیں فیسٹیول کی وجہ سے پرموٹ ہو رہا ہے۔
معروف ادیبہ نور الہدی شاہ نے کہاکہ سکھر کے مسائل سندھ کے مسائل ہیں ، سندھ کی چھاتی پر بیٹھ کر مسائل پر بات کرنے کا سہرا احمد شاہ کو جاتا ہے، گزشتہ فیسٹیول میں سیاسی رہنمائوں سے عام نوجوانوں نے بات کی، سوال کیا ، سکھر فیسٹیول میں نوجوان نسل نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، شعور اور آزادی گفتگو کا اظہار کا سب سے زیادہ رسپانس سکھر میں دیکھا گیا ، انہوں نے کہاکہ فیسٹیول میں جو شاعر اور ادیب آتے ہیں، گفتگو کا میدان جو سکھر میں سجتاہے وہ سبق آموز ہوتا ہے، آرٹس کونسل کی چار دیواری سے نکل کر فیسٹیول کا دائرہ وسیع تر ہوچکا ہے، اس سے اچھا کام کوئی نہیں ہوسکتا، سکھر کی عوام انتظار کررہی ہے وہاں کے لوگ ایک بار پھر سیکھنے کے لیے تیارہیں، وائس چانسلر سکھر آئی بی اے آصف احمد شیخ نے کہاکہ آئی بی اے سندھ سکھر کا ایک بہت بڑا ادارہ ہے ، یونیورسٹی کا مقصد بچوں کو تعلیم کے ساتھ مثبت سرگرمیوں فراہم کرنا ہے، آئی بی اے یونیورسٹی میں ہونے والے فیسٹیول کی آواز سندھ اسمبلی تک گئی ، ایک بار پھر سکھر کو فیسٹیول کی ضرورت محسوس ہوئی ، فیسٹیول کے دوبارہ انعقاد کا مقصد نوجوانوں کو ایک مضبوط پلیٹ فارم مہیا کیا۔
سیکریٹری آرٹس کونسل اعجاز احمد فاروقی نے کہاکہ پاکستان لٹریچر فیسٹیول کوئی عام فیسٹیول نہیں ، شہر اس فیسٹیول کو اپنی طرف کھینچ رہے ہیں، میڈیا کا کردار قابل تعریف ہے۔