
پاکستان کا شمسی توانائی کا عروج پاور گرڈ کو دبا ﺅمیں ڈال رہا ہے.ویلتھ پاک
توانائی کے شعبے میں تبدیلی حکومتی پالیسی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو پیچھے چھوڑ رہی ہے.رپورٹ
میاں محمد ندیم
جمعہ 21 فروری 2025
14:44

(جاری ہے)
ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے پاکستان میں توانائی اور ماحولیات کے لیے ایک تھنک ٹینک رینیو ایبلز فرسٹ کے پروگرامز کے ڈائریکٹر محمد مصطفی امجد نے کہا کہ ایک ہی مالی سال کے اندر درآمد کیے گئے سولر پینلز کے 16 گیگا واٹ یوٹیلیٹی شمسی صلاحیت کے 23 گناکے برابر ہیں شمسی توانائی کو اپنانے میں اضافے کی وجہ سولر پینل کی قیمتوں میں کمی اور گرڈ بجلی کی بڑھتی ہوئی شرح ہے 2024 کی پہلی ششماہی میں پاکستان نے 13 گیگا واٹ کے سولر ماڈیولز درآمد کیے جو چینی برآمد کنندگان کے لیے تیسری بڑی منزل بن گیا اس تیزی سے اپنانے کی وجہ سے گرڈ بجلی کی کھپت میں 10 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جو کہ پہلی بار جی ڈی پی کی نمو سے دوگنا ہوا ہے جو توانائی کی طلب کے پیٹرن میں مستقل تبدیلی کا اشارہ ہے . تھنک ٹینک نے ایک رپورٹ دی گریٹ سولر رش ان پاکستان بھی جاری کی ہے جس میں ملک کے صنعتی شعبے میں سولر سلوشنز کے بڑھتے ہوئے استعمال کو اجاگر کیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق کیپٹیو سولر جنریشن 1گیگا واٹ سے تجاوز کر گئی ہے ماہرین کا اندازہ ہے کہ اصل تعداد 2-3گیگا واٹ کے درمیان ہے یہ تبدیلی روایتی گرڈ پاور کی گھٹتی ہوئی صنعتی طلب میں واضح ہے جو مالی سال22 میں 34 سے 31ٹی ڈبلیو ایچ تک گر گئی 17 سینٹ روپے 50 فی یونٹ تک بجلی کے ٹیرف پاکستان میں صنعتی صارفین کے لیے منافع کے مارجن اور مسابقت کو کم کر رہے ہیں گرڈ پاور سپلائی کی ناقابل اعتباریت اس مسئلے کو مزید بڑھا دیتی ہے بجلی کی بار بار بندش اور وولٹیج کے اتار چڑھاو کی وجہ سے پیداواری نقصانات اور آپریشنل اخراجات میں اضافہ ہوتا ہے عالمی منڈی کا دبا وبھی اس تبدیلی کو آگے بڑھا رہا ہے خاص طور پر پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر میںجہاں بین الاقوامی خریدار قابل تجدید توانائی کا استعمال کرتے ہوئے تیار کی جانے والی مصنوعات کی تیزی سے مانگ کر رہے ہیں . رپورٹ کے مطابق عالمی خریداری کے معیارات میں یہ تبدیلی پاکستانی صنعتوں کے لیے اپنے بین الاقوامی مارکیٹ شیئر کو برقرار رکھنے اور بڑھانے کے لیے شمسی توانائی کو اپنانے کو ایک اسٹریٹجک ضرورت بنا دیتی ہے عالمی سپلائی چینز میں ضم ہونے کے لیے صنعتوں کو شمسی توانائی کو اپنانے کی ضرورت ہوتی ہے وزیراعظم کی سولرائزیشن کمیٹی کے سید فیضان علی شاہ نے پاکستان کی تیز رفتار شمسی توانائی کو اپنانے سے پیدا ہونے والے ایک اہم مسئلے کی نشاندہی کی شمسی توانائی کے بڑھتے ہوئے استعمال نے دن کے وقت بجلی کی طلب میںخاص طور پر 10ٹی ڈبلیو ایچ سالانہ کمی کی ہے اگرچہ یہ مثبت معلوم ہوتا ہے یہ پاور گرڈ کا انتظام کرنے والوں کے لیے آپریشنل مسائل پیدا کرتا ہے. انہوںنے اس بات پر زور دیا کہ ملک کے پاور گرڈ کو فوری طور پر سمارٹ میٹرنگ اور تقسیم شدہ توانائی کے کنٹرول کو مربوط کرنے کی ضرورت ہے یہ ٹیکنالوجیز شمسی توانائی کی متغیر نوعیت کو منظم کرنے اور بجلی کی مستحکم فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اہم ہیں گرڈ کو متوازن کرنا مشکل ہو جاتا ہے جو ممکنہ طور پر عدم استحکام کا باعث بنتا ہے کیونکہ دن بھر شمسی توانائی کی پیداوار میں اتار چڑھا وآتا ہے.
مزید اہم خبریں
-
بین الاقوامی قانون طاقتور دوستوں اور عسکری صلاحیت کے بغیر ناکارہ، زیلنسکی
-
ایران جوہری ہتھیار بنانے میں دلچسپی نہیں رکھتا، صدر پزشکیان
-
تباہ حال غزہ میں اسرائیلی جنگی چالیں دہشت کا سبب، یو این ادارے
-
غزہ کی طرف رواں امدادی کشتیوں پر ’اسرائیلی حملہ‘ قابل تشویش
-
پیپلزپارٹی نے گندم امدادی قیمت 4500 روہے فی من مقرر کرنے کی تجویز دے دی
-
اسلام آباد راولپنڈی ہائی اسپیڈ ریل منصوبہ، پاکستان چین سے ٹرینیں درآمد کرے گا
-
امریکی بحری جہاز یو ایس ایس وین ای میئر کی کراچی آمد،پاک بحریہ کے اعلیٰ حکام کا مہمان عملے کا استقبال
-
ودہولڈنگ ٹیکس کو ناانصافی قرار دینے کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل بیان سے پیچھے ہٹ گئی
-
پاکستان میں کرپٹو ایکسچینجز کیلئے لائسنسنگ کا عمل باضابطہ شروع
-
سی سی ڈی ڈیپارٹمنٹ بنانے سے بہت سی تحصیلوں میں کرائم کی شرح صفر ہوگئی ہے
-
پنجاب میں یتیموں، بیواؤں اورغرباء کی زمینوں پرقبضے کے خاتمے کیلئے نئی قانون سازی کا فیصلہ
-
سکیورٹی فورسز کا ڈی آئی خان میں آپریشن، 13 بھارتی اسپانسرڈ خوارج جہنم واصل کردیئے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.