۱ پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن پاکستان نے حکومت کی ڈی ریگولیشن پالیسی کو مکمل مسترد کردیا،نظرثانی کا مطالبہ

تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہ لیا تو 4 مارچ سے پٹرول پمپ بند کر دئیے جائیں گے‘چیئرمین گل نواز آفریدی کی پریس کانفرنس

جمعہ 21 فروری 2025 19:25

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 فروری2025ء) پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن پاکستان نے حکومت کی ڈی ریگولیشن پالیسی کو مکمل مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں نہ لیا تو 4 مارچ سے پٹرول پمپ بند کر دئیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار ایسوسی ایشن کے چیئرمین گل نواز آفریدی نے گزشتہ روز راولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔

اس موقع پر خیبرپختونخوا کے صدر اختر نواز، انفارمیشن سیکریٹری خواجہ عاطف اور ایسوسی ایشن کے ترجمان نعمان بٹ بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ڈی ریگولیشن کے ذریعے کمپنیوں میں صحتمندانہ مقابلہ ہو گا کمپنیوں کے اپنے پٹرول پمپس ہیں انکے پاس دو مارجن ہوتے ہیں ہمارے پاس ایک مارجن ہے اگر کمپنی 10 روپے ڈسکاؤنٹ لگا دے تو ہم کیا کریں گے ہمارے پاس تو مارجن ہی 3/4 روپے ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا حکومت ہمارے ساتھ بیٹھ کر معاملات پر نظر ثانی کرے انہوں نے کہا کہ ہم ڈی ریگولیشن کے خلاف نہیں لیکن مشاورت سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں خیبرپختونخوا میں پہلے ہی دہشت گردی کا معاملہ ہے اسکے ساتھ اگر یہ بھی ہو گیا تو لوگ کدھر جائیں گے کچھ لوگوں کو نوازنے کے لئے ڈی ریگولائزیشن کی جا رہی ہے اسکا مطلب یہ نہیں کہ ہم خاموش تماشائی نہیں ہم ٹیکس کلیکٹر بھی ہیں وزیر خزانہ وہ باور کرانا چاہتے ہیں کہ ٹیکس کلیکٹر ہیں میرے ساتھ پہیہ ہے میں کراچی سے خیبر تک پہیہ جام کروا سکتا ہوں اگر 4 مارچ تک ہمارے اکابرین کو نہ بٹھایا گیا تو دما دم مست قلندر ہو گا حکومت اپنی من مانی کر رہی ہے ہم نہیں مانیں گے 4 مارچ کے بعد آپ کو کوئی پمپ کھلا نہیں ملے گا انہوں نے کہا کہ حکومت نے ون سائیڈڈ اپنے ریٹس کا اعلان کر دیا ہم سٹیک ہولڈر ہیں،ملک بھر میں ہمارے 14 سے 15 ہزار پمپس ہیں انہوں نے واضح کیا کہ حکومتی یکطرفہ فیصلے قطعی طور پر منظور نہیں،ہم ملک کے تیسرے بڑے ٹیکس دہندہ ہیں ملک کا ڈرا بیک ہے کہ بابو بند کمروں میں بیٹھ کر فیصلے کرتے ہیں ان فارم کمپنی کو خوش کرنے کے لئے ڈی ریگولیشن کی پالیسی نافذ کر دی ہے ہم حکومت کو 10دن کا وقت دے رہے ہیں اگر یہ مشاورت کرکے ہمارے مطالبات پورے کرتے ہیں تو ٹھیک بصورت دیگر مطالبات پورے نہ ہونے پر ہم اپنے کاروبار بند کر دیں اسکے علاؤہ کوئی چارہ نہیں سی این جی سیکٹر کو بھی تباہ کیا گیا اگر ڈی ریگولیشن سے مفاد عامہ ہوتی ہے تو ہم حق میں ہیں کمپنیوں کے ملازمین اور میگا ڈیلرز میں ڈسکاؤنٹ بٹ جاتی یے ہم چاہتے کہ جنرل پبلک پر تقسیم ہو کمپنیاں ہمیں ڈسکاؤنٹ دیں ہم تنا ہی ڈسکاؤنٹ پبلک کو پاس ان کر دیں انہوں نے کہا کہ کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم کسی پیشرفت کی جانب جائیں انہوں نے کہا کہ یہ ایرانی پٹرول کو بیچنے کا یہ ان ڈائریکٹ طریقہ ہے جب بزنس ڈی ریگولیٹ ہو جائے گا تو اسے کنٹرول کرنا مشکل ہو ہو گا کمپنیاں ناقص پٹرول لا کر دیں گی انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے اپیل کی کہ ہمارے لیٹرز کو دیکھ کر ہمارے مسائل حل کئے جائیں کیونکہ اس ڈی ریگولیشن سے کارٹلائزیشن شروع ہو جائے گی جیسے سیمنٹ اور چینی کی موجود ہے اور اس سے کسٹمر کا نقصان ہو گا اور فائدہ چند ہاتھوں میں چلا جائے گا۔