Live Updates

راشد لطیف نے نجم سیٹھی، ذکاء اشرف، محسن نقوی اور حکومت کو پاکستان کرکٹ کی تباہی کا ذمے دار قرار دے دیا

یہ ایک بنی ہوئی ٹھیک ٹھاک ٹیم تھی لیکن کپتانی کا لالچ دیکر سابقہ چیئرمین نے بُری روایت ڈال دی، پاکستان کرکٹ تباہی کے دھانے پر ایسے ہی نہیں پہنچی اس میں حکومت اور سابق لیجینڈز کا اہم کردار رہا ہے، سابق کپتان

muhammad ali محمد علی پیر 24 فروری 2025 19:29

راشد لطیف نے نجم سیٹھی، ذکاء اشرف، محسن نقوی اور حکومت کو پاکستان کرکٹ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 فروری 2025ء) راشد لطیف نے نجم سیٹھی، ذکاء اشرف، محسن نقوی اور حکومت کو پاکستان کرکٹ کی تباہی کا ذمے دار قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کی بدترین اور شرمناک ترین کارکردگی پر سابق کپتان راشد لطیف کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں راشد لطیف کا کہنا ہے کہ " پاکستان کرکٹ تباہی کے دھانے پر ایسے ہی نہیں پہنچی اس میں حکومت اور سابق لیجینڈز کا اہم کردار رہا ہے ۔

سب اپنا اپنا سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرتے آئے ہیں چاہے نجم سیٹھی ہوں یا احسان مانی ، ذکا اشرف یا محسن نقوی ہوں ۔ تمام چیئرمین نے آتے ہی اپنی سوچ کے مطابق لیجینڈز کو اپنے قریب رکھا اور ان کے حوالے کرکٹ کر دی گئی جہاں سے ہماری کرکٹ کی تباہی شروع ہوئی۔

(جاری ہے)

رَہی سَہی کَسَر فرینچایز کرکٹ نے پوری کر دی جو لوگ اس پی ایس ایل کو چلا رہے ہیں وہ پیشہُ ور نہیں ہیں اور دس سالوں سے اپنی جگہ بچانے کے لیئے گروپ بندی کی ہوئی ہے ۔

کھلاڑی حضرات کو پیسہ چاہیے چاہے کمینٹری سے آئے یا کوچنگ سے آئے یا ٹی وی پر ایکسپرٹ بن کر آئے یا مینٹور بن جائیں۔ یہ کہیں پر بھی کامیاب نہیں ہو سکتے اور نا ہی یہ پاکستان کرکٹ کو کوئی خاص فائدہ پہنچا سکتے ہیں ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی ساکھ بچانے کے لیئے اپنے ہی کھلاڑی دوسرے چینلز پر بٹھا دیئے ہیں اور ایک وقت یہ بھی تھا کہ چیئرمین صاحب نے کہا تھا جو لوگ ٹی وی پر بیٹھ کر باتیں کرتے ہیں ہم انکو بورڈ میں نہیں لیں گے، لیکن اپنے ہی لیجینڈز کو ٹی وی پر بٹھا دیا۔

بہت کمزور لوگ ہیں یہ لوگ جو صرف سہاروں کے سہارے کھڑے رہ سکتے ہیں پی سی بی نے اپنے اپنے کھلاڑی الگ الگ چینلز پر بیٹھا دیا ہے تا کہ دھندوں پر پردہ ڈل سکیں۔" سابق کپتان کا مزید کہنا ہے کہ "یہ ایک بنی ہوئی ٹھیک ٹھاک ٹیم تھی لیکن کپتانی کا لالچ دیکر سابقہ چیئرمین نے بُری روایت ڈال دی ۔ نجم سیٹھی صاحب آئے انہوں نے شاداب کو کپتان بنایا پھر ذکا اشرف صاحب آئے اور کچھ سابقہ کپتانوں اور کھلاڑیوں کے کہنے پر شاہین آفریدی کو کپتان بنا دیا اور بات یہاں ختم نہیں ہوتی پھر محسن نقوی صاحب آئے انہوں نے کچھ سابقہ کپتانوں اور کھلاڑیوں کے کہنے پر بابر اعظم کو دوبارہ کپتان بنا دیا۔

بابر نے استعفی دے دیا تو رضوان کو کپتان بنایا ۔ جتنے بھی چیئرمین آئے وہ سیاسی بنیاد پر آئے وہ قابلیت پر بلکل نہیں آئے ۔ سابق کھلاڑی یا موجودہ کھلاڑی ایک پیادے کی حیثیت رکھتا ہے جس کو چیئرمین وزیر بناتا ہے اور وزیر کو ایک پیادے سے پٹوا بھی دیتا ہے ۔ قصہ مختصر ، جب سرفراز کو احسان مانی نے کپتانی سے ہٹوایا تھا اس دن سے پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بربادی کے دن شروع ہو گئے تھے ۔ حکومت وقت سے التجا ہے کہ بورڈ میں سیاسی بھرتیاں بند کریں ، پی سی بی کے دستور میں تبدیلی کریں چئیرمین کرکٹ بورڈ کیوں سلیکشن کمیٹی بناتا ہے ؟ اور کیوں چیئرمین کے پاس کپتان بنانے کی طاقت ہوتی ہے ؟ یہ بنیادی غلطیاں ہیں جس کو جلد از جلد ٹھیک کرنا ہو گا ورنہ ہم بھوٹان سے بھی ہارنے لگیں گے ۔"
Live پی ایس ایل 10 سے متعلق تازہ ترین معلومات