ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں امیگریشن پالیسی پر تنقید ‘ امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے پر زور

افغانستان سے امریکی انخلاءکے دوران ایبی گیٹ پر حملے کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر پاکستان کا شکریہ‘کینیڈا، میکسیکو، چین اور دیگر ممالک سے درآمد پر محصولات عائد کیے جانے کی وجہ سے امریکی معیشت کو کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے.امریکی صدر کا کانگریس کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 5 مارچ 2025 13:58

واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 مارچ ۔2025 )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے اپنے پہلے خطاب میں امیگریشن پالیسی پر تنقید کی اور امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے پر زور دیا ‘ صدر کے خطاب کے آغاز میں ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے سپیکر نے ڈیموکریٹ رکن ایل گرین کو اس وقت ایوان سے باہر نکال دیا جب وہ احتجاجاً اپنی نشست سے کھڑے ہو گئے اور دوبارہ بیٹھنے سے انکار کر دیا.

(جاری ہے)

خطاب کے دوران ٹرمپ نے افغانستان سے انخلا کے دوران امریکی اڈے پر ہونے والے حملے کے مرکزی ملزم کی گرفتاری پر پاکستان کا ”خصوصی“ شکریہ ادا کیا انہوں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے خط کا بھی تذکرہ کیا جس میں اس بات کی طرف اشارہ دیا گیا ہے کہ یوکرین امریکہ کے ساتھ معدنیات کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہے . امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ ایک بار پھر بنیاد پرست اسلامی شدت پسند قوتوں کے خلاف مضبوطی سے کھڑا ہے ساڑھے تین سال قبل افغانستان سے امریکہ کے تباہ کن اور نااہل انخلاءکے دوران ایبی گیٹ پر داعش کے شدت پسندوں کے حملے میں 13 امریکی فوجی ہلاک اور لاتعداد افراد زخمی ہوئے تھے انہوں نے کہا کہ جس طریقے سے افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا کیا گیا وہ شاید ہمارے ملک کی تاریخ کا سب سے شرمناک لمحہ تھا آج مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہم نے اس حملے کے مرکزی ملزم کو پکڑ لیا ہے اور وہ امریکی انصاف کا سامنا کرنے کے لیے اپنے راستے پر ہے ان کا کہنا تھا کہ میں اس عفریت کی گرفتاری میں مدد کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں انہوں نے کہا کہ یہ ان 13 خاندانوں کے لیے ایک بہت ہی اہم دن ہے جن کے پیارے اس حملے میں مارے گئے تھے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ وہ اس حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ اور زخمیوں سے رابطے میں ہیں اور آج فون پر ان سے بات ہوئی ہے.

ڈونلڈ ٹرمپ کے خطاب کے بعد امریکی خفیہ ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ڈائریکٹر کشیپ پٹیل نے” ایکس “پر جاری ایک پیغام میں کہا کہ آج رات ایف بی آئی، ڈی او جے اور سی آئی اے ایبی گیٹ پر حملے کے ذمہ داردوں میں سے ایک کو واپس لے آئے ہیں ہمارے ناقابل یقین شراکت داروں اور بہادر ایف بی آئی اہلکاروں کا شکریہ جنہوں نے ایسا کیا آپ نے اپنے ملک کی شاندار نمائندگی کی.

ادھر اپنے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یورپ نے یوکرین کی جتنی مدد کی ہے اس سے کہیں زیادہ رقم روسی تیل کی خریداری پر خرچ کی ہے انہوں نے کہاکہ اس کے برعکس امریکہ نے یوکرین کو سینکڑوں ارب ڈالرز کی امداد دی ہے انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کی جانب سے کینیڈا، میکسیکو، چین اور دیگر ممالک سے درآمد پر محصولات عائد کیے جانے کی وجہ سے امریکی معیشت کو کچھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے امریکی صدر نے ان تکالیف کو ”بدہضمی“ سے تشبیہ دی ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ گرین لینڈ کا امریکہ کا حصہ بننا نا گزیر ہے اور ان کی انتظامیہ اسے کسی نہ کسی طریقے سے حاصل کرنے کے لیے کوششیں کر رہی ہے امریکی صدر کے خطاب کے دوران ڈیموکریٹ اراکین نے احتجاجی پوسٹرز اٹھا رکھے تھے کچھ ڈیموکریٹ اراکین صدر ٹرمپ کی تقریر ختم ہونے سے پہلے ہی اٹھ کر چلے گئے صدر ٹرمپ نے مشترکہ اجلاس کے خطاب کے اختتام پر کہا کہ امریکہ کے سنہری دور کا ابھی صرف آغاز ہے ان کے خطاب کے اختتام پر ری پبلکن قانون سازوں نے کھڑے ہو کر خوشی کا اظہار کیا اور ”فائٹ‘ فائٹ‘ فائٹ“ کے نعرے لگاتے ہوئے ہوا میں ہاتھ بلند کیے اس موقع پر ڈیموکریٹس اراکین باہر چلے گئے جبکہ ری پبلکن اراکین صدر سے مصافحہ کرنے لگے صدر ٹرمپ نے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں پانامہ کینال کو دوبارہ حاصل کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت پانامہ کینال کو واپس حاصل کرے گی اور ہم نے اس پر پہلے ہی کام شروع کر دیا ہے ہم نے یہ کینال چین کو نہیں پانامہ کو دیا تھا اور ہم اسے واپس لے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ امریکیوں نے پانامہ کینال کو دوسروں کے لیے نہیں بلکہ امریکیوں کے لیے بنایا تھا لیکن دیگر لوگ اسے استعمال کر سکتے ہیں.

صدر ٹرمپ نے روس کے ساتھ مذکرات پر گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ ہماری روس کے ساتھ سنجیدہ بات چیت ہوئی ہے اور ہمیں مضبوط اشارے ملے ہیں کہ وہ امن کے لیے تیار ہیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس کے دوران گولڈ کارڈ منصوبے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ گرین کارڈ کے مقابلے میں گولڈ کارڈ زیادہ بہتر ہے صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ دنیا بھر سے ایسے کامیاب افراد کو امریکہ آنے کی اجازت دیں گے جو امریکہ میں روزگار کے مواقع پیدا کریں گے اور 50 لاکھ ڈالر کے کارڈ کے عوض ایسے افراد کے لیے امریکی شہریت کی راہ ہموار ہو گی.