Live Updates

اس وقت پی ٹی آئی ، انڈین میڈیا اور بی ایل اے ایک زبان بول رہے ہیں

پی ٹی آئی نے موجودہ سنجیدہ صورتحال اپنی سیاست چمکائی، پی ٹی آئی مقامی حالات کو ڈھال بنا کر سیاسی بیانیئے کیلئے استعمال کررہی ہے،لگتا آپریشن سے متعلق انڈین میڈیا کو پہلے ہی معلوم تھا،وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 12 مارچ 2025 23:08

اس وقت پی ٹی آئی ، انڈین میڈیا اور بی ایل اے ایک زبان بول رہے ہیں
لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 12 مارچ 2025ء )وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ اس وقت پی ٹی آئی ، انڈین میڈیا اور بی ایل اے ایک زبان بول رہے ہیں،پی ٹی آئی نے موجودہ سنجیدہ صورتحال اپنی سیاست چمکائی،پی ٹی آئی مقامی حالات کو ڈھال بنا کر سیاسی بیانیئے کیلئے استعمال کررہی ہے،لگتا آپریشن سے متعلق انڈین میڈیا کو پہلے ہی معلوم تھ۔

انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی ایل اے دہشتگردوں کے پاکستان سے باہر بھی رابطے ہیں، آپریشن جاری ہے اس لئے ابھی بڑی احتیاط سے بات کررہا ہوںآ پریشن کرکے بڑی مہارت سے 190مغویوں کو بازیاب کرا لیا گیا، اس سائیڈ خود کش جیکٹس اور خودکش بمبار بھی موجود ہیں، 70سے 80لوگوں نے حملہ کیا تھا، جن میں 30دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا جاچکا ہے، اطلاعات کے مطابق دہشتگردوں کے باہر رابطے ہیں، یہ بڑا حساس آپریشن ہے۔

(جاری ہے)

آپریشن کیلئے نیشنل ایکشن پلان کے تحت آگے ڑھا جارہا ہے، فوج کے تازہ دم دستے بھی اترے ہیں،آپریشن بہت جلد کامیابی کے ساتھ ختم ہوجائے گا، ۔لگتا آپریشن سے متعلق انڈین میڈیا کو پہلے ہی معلوم تھا، ادھر آپریشن شروع ہوا ادھر انڈین میڈیا کی اسکرین بھر گئیں۔اسی طرح ملک سے باہر بیٹھے اینکرز اور سیاسی جماعت نے وہی ٹویٹ کئے جوانڈیا کی طرف سے کئے جارہے تھے۔

پی ٹی آئی نے موجودہ سنجیدہ صورتحال اپنی سیاست چمکائی۔اس وقت پی ٹی آئی ، انڈین میڈیا اور بی ایل اے ایک زبان بول رہے ہیں، خدا کا واسطہ ہے ایک دن کیلئے پاکستانی بن جائیں۔پی ٹی آئی مقامی حالات کو ڈھال بنا کر سیاسی بیانیئے کیلئے استعمال کررہی ہے۔مزید برآں ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ آج شامل کو حتمی کلیئرنس آپریشن میں تمام مسافروں کو بازیاب کرایا گیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بولان میں 11مارچ کو دہشتگردوں نے ریلوے ٹریک کو نشانہ بنایا، ریلوے ٹریک کو دھماکے سے اڑا کر ٹرین کو روکا گیا، دہشتگردوں نے 11مارچ کو دن ایک بجے کے قریب ٹرین کو روکا۔ریلوے حکام کے مطابق جعفر ایکسپریس میں 440افراد موجود تھے، سکیورٹی فورسز کا آپریشن کا میاب ہوگیا ، یرغمالیوں میں کسی ایک کو بھی نقصان نہیں پہنچا۔

علاقہ دشوار گزار اور آبادی روڈ سے دور ہے، آپریشن انتہائی مہارت اور احتیاط کے ساتھ کیا گیا۔ آپریشن میں پاک آرمی، ایئرفورس، ایف سی اور آج ایس ایس جی کمانڈوز نے حصہ لیا۔دہشتگردوں نے 21 مسافروں کو شہید کیا، ٹرین مسافروں کی شہادتیں سکیورٹی فورسز کے آپریشن سے پہلے ہوئیں۔مجموعی طور پر ایف سی کے 4 اہلکار شہید ہوئے، دہشتگردوں نے مسافروں کو انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کیا، سکیورٹی فورسز نے موقع پر موجود 33 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔

کل شام تک 100کے قریب مسافروں کو بازیاب کرایا گیا تھا، اسی طرح آج دن میں بھی بڑی تعداد میں مسافروں کو بازیاب کرایا گیا ہے، آج شام کو حتمی کلیئرنس آپریشن میں تمام مسافروں کو بازیاب کرایا گیا۔ جعفرایکسپریس پر حملے کے بعد گیم کے رولز تبدیل ہوچکے ہیں، ایسے دہشتگردوں کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔ ایسے دہشتگردوں کا دین اسلام ، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیں۔دہشتگرد افغانستان میں ماسٹرمائنڈ سیٹ لائٹ کے ذریعے رابطے میں ہیں۔
Live جعفر ایکسپریس حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات