قومی ایکشن پلان پر قومی اتفاقِ رائے اورمکمل عملدرآمد کی ضرورت ہے،سراج الحق

ہفتہ 15 مارچ 2025 22:48

قومی ایکشن پلان پر قومی اتفاقِ رائے اورمکمل عملدرآمد کی ضرورت ہے،سراج ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 مارچ2025ء)جماعت اسلامی کے سابق امیرسراج الحق نے کہاہے کہ دہشت گردی کے خاتمہ، قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ازسرِنو قومی ایکشن پلان پر قومی اتفاقِ رائے اورمکمل عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کا گریٹ پلان امریکی اسرائیلی بھارتی گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔ خطہ میں بڑھتے ہوئے امریکی مداخلت کے خطرات سب کے لیے تباہ کن ہیں ،ملک میں جاری دہشت گردی کی لہرتشویشناک ہے،وقت آگیا کہ سیاسی جماعتوںاور تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنے مفادات کو پس پشت ڈال کر بلوچستان کے تمام مسائل کے حل کیلئے مل کربیٹھنا ہو گا، قومی یکجہتی کے بغیر فورسز دہشت گردی کو ختم نہیں کر سکتیں ۔

دہشت گردی کی وجوہات تلاش کر ناہوں گی،جماعت اسلامی اس معاملہ پراپناکرداراداکرنے کوتیارہے۔

(جاری ہے)

آن لائن کے مطابق ان خیالات کااظہارانہوں نے ضلعی تنظیم کے تحت ایک روزہ تربیتی کنونشن کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرمرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری شیخ عثمان فاروق، ضلعی امیر پروفیسر محبوب الزماں بٹ ، ڈاکٹراشتیاق احمدگوندل،سیکرٹری یاسراقبال کھاراایڈووکیٹ بھی خطاب کیا۔

سراج الحق نے کہاکہ صدر آصف علی زرداری نے اپنے پارلیمانی خطاب میں امن قائم کرنے کا کوئی لائحہ عمل نہیں دیا ہے جب کہ دوسری جانب وفاقی حکومت معیشت کی بحالی کی تو بہت بات کرتی ہے لیکن اس سے پہلے اسے ملک میں امن و امان قائم کرنے کواولین ترجیح بناناہوگی۔ عوام کے جان، مال، عزت کے تحفظ کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتیں سکیورٹی فورسز کے ساتھ ایک پیج پر لائی جائیں؂۔

انھوں نے کہا کہ ریاست کا کام لوگوں کو امن فراہم کرنا ہے، انھیں صحت اور تعلیم کی سہولتیں دینا ہے، ریاست جب اپنی رٹ قائم کرنے کی بات کرتی ہے تو یہ بھی دیکھے کہ طاقت کے ذریعے لوگوں کو جھکنے پر مجبور نہ کیا جائے،۔ ملک پر چند جاگیردار، بڑے خاندان، نام نہاد سیاست دان، جرنیل اور بڑے بیوروکریٹ مسلط ہیں، عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، لوگ مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ ملک میں سیاست اور حکومت ان ہاتھوں میں ہے جو رشوت، جھوٹ اور ظلم کے نظام کو قائم رکھنا چاہتے ہیں۔ ان حالات سے نکلنے کے لیے اپنے بچوں کے بہتر مستقبل عوام کی فلاح و بہبود اور ظلم کے نظام اور سودی نظام معیشت کے خاتمے اوراسلام کے عادلانہ ومنصفانہ نظام کے قیام کے لیے ایک بڑی جدوجہد کی ضرورت ہے، جماعت اسلامی اس جدوجہد میں مصروف ہے۔