کوئٹہ کے وکلاء کی بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرامن احتجا ج پر پولیس کے کریک ڈائون اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر کی گرفتاری کی مذمت

ہفتہ 22 مارچ 2025 20:40

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 مارچ2025ء) کوئٹہ کے وکلاء خالد احمد کبدانی ایڈووکیٹ ، محمد فہیم قمبرانی ایڈووکیٹ نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مرامن احتجا ج پر پولیس کے کریک ڈائون اور ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے یہ بات انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں سیکورٹی فورسز نے بلوچ نوجوانوں کو قتل کیا اگر وہ دہشت گرد تھے تو ان کی لاشیں لواحقین کے حوالے کی جاتی،13 لاشیں دہشت گردوں کی نہیں بلکہ لاپتہ افراد کی تھیں لاپتہ افراد کو فیک انکاونٹر میں قتل کیا گیاپولیس نے ایف آئی آر میں ایسی دفعات شامل کی ہیں جس کا پولیس خود عدالت میں سامنا نہیں کرسکتی، انہوں نے کہا کہ ریاست انڈین پائلٹ کو چائے پلاتی ہے اور بلوچ نوجوانوں کو قتل کرتی ہے ، بلوچ مرد اور خواتین کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہاہے،جب گھیرا تنگ کروگے تو نوجوان خود کش بمبار ہی بنیں گے،پولیس کی جانب سے سریاب روڈ پر نہتی بلوچ خواتین اور مردوں پر کریک ڈائون کیا گیا،کریک ڈائون میں ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ سمیت متعدد رہنمائوں کو گرفتار کیا، پر امن احتجاج پر پولیس کے کریک ڈائون کی مذمت کرتے ہیں، گزشتہ کچھ دہائیوں سے بلوچستان میں لا قانونیت عروج پر ہے، صوبائی حکومت فور ی طور پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنمائوں کو رہا کریں،حکومت ان کے مطالبات تسلیم کرنے کی بجائے مظاہرین پر تشدد کر تی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں تشدد سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوتا اگر مظاہرین کے مطالبات نہیں مانے جاتے تو ہم عوام کے حقوق کیلئے انکے ساتھ مل کر تحریق چلائیں گے