Live Updates

190 ملین پاونڈز کیس ،بشریٰ بی بی نے سزا معطلی کی درخواست کی جلد سماعت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا

بشریٰ بی بی نے کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر جلد سماعت کی استدعا کر دی، بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواست میں وفاق اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 26 مارچ 2025 12:13

190 ملین پاونڈز کیس ،بشریٰ بی بی نے سزا معطلی کی درخواست کی جلد سماعت ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 مارچ 2025)190 ملین پاونڈز کیس میں بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے سزا معطلی کی درخواست کی جلد سماعت کیلئے عدالت سے رجوع کرلیا،بشریٰ بی بی نے کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر جلد سماعت کی استدعا کر دی، بشریٰ بی بی کی جانب سے درخواست میں وفاق اور چیئرمین نیب کو فریق بنایا گیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپنے وکیل کے ذریعے دائر کردہ درخواست میں بشریٰ بی بی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ درخواست گزار 54 سالہ ہاوس وائف ہیں۔

سزا معطلی کی درخواست مرکزی اپیل کے ساتھ عید سے قبل سماعت کیلئے مقرر کی جائے۔بشریٰ بی بی نے درخواست پر جلد سماعت کی استدعا کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ 25 مارچ کو سزا معطلی کا کیس سماعت کیلئے مقرر تھا۔

(جاری ہے)

مرکزی وکیل قتل کے مقدمے میں سپریم کورٹ میں مصروف تھے، عدالت نے مختصر کاز لسٹ کی وجہ سزا معطلی کی درخواستیں بھی عید کے بعد تک ملتوی کر دیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاو¿نڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں کو سماعت کیلئے مقرر کیاگیاتھا۔بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 190 ملین پاونڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں کے حوالے سے اہم پیشرفت سامنے آئی تھی۔رجسٹرار آفس نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواستیں اعتراضات کے ساتھ مقرر کیں تھیں۔

بتایا گیا تھا کہ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف سماعت کریں گے۔بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے190 ملین پاونڈ کیس میں اپیل کے حتمی فیصلے تک سزا معطلی کی درخواستیں دائر کر رکھی تھیں۔قبل ازیں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے 190 ملین پاونڈز کیس میں سزامعطلی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ رجوع کیاتھا۔عدالت میں دائرہ کردہ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ نیب نے بدنیتی سے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیاتھا۔ نامکمل تفتیش کی بنیاد پر جلد بازی میں سزا سنائی گئی، نیشنل کرائم ایجنسی سے معاہدے کا متن حاصل نہ کرنا تفتیشی ایجنسی کی ہچکچاہٹ کو واضح کرتا تھا۔ این سی اے حکام کو شامل تفتیش بھی نہیں کیا گیا تھا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات