امریکہ نے طالبان رہنما سراج حقانی کی گرفتاری پر انعام ہٹانے کی تصدیق کردی

حقانی نیٹ ورک کی بنیاد سراج الدین حقانی کے والد جلال الدین حقانی نے 1980 کی دہائی میں رکھی تھی،رپورٹ

بدھ 26 مارچ 2025 16:56

امریکہ نے طالبان رہنما سراج حقانی کی گرفتاری پر انعام ہٹانے کی تصدیق ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 مارچ2025ء)امریکہ نے طالبان رہنما سراج حقانی کی گرفتاری پر انعام ہٹانے کی تصدیق کردی ہے، افغانستان میں حقانی عسکری نیٹ ورک کے سینئر ارکان پر عائد کروڑوں ڈالر کے انعامات واپس لے لیے ہیں، جن میں اس کے رہنما سراج الدین حقانی شامل ہیں، جو طالبان حکومت کے داخلی وزیر بھی ہیں۔برطانوی زرائع ابلاغ کے مطابق امریکا نے افغانستان میں حقانی عسکری نیٹ ورک کے سینئر ارکان پر عائد کروڑوں ڈالر کے انعامات واپس لے لیے ہیں، جن میں اس کے رہنما سراج الدین حقانی شامل ہیں، جو طالبان حکومت کے داخلی وزیر بھی ہیں۔

یہ ایک اہم قدم ہے کیونکہ حقانی نیٹ ورک پر افغانستان میں امریکی قیادت میں ہونے والی جنگ کے دوران بعض انتہائی اہم اور مہلک حملوں کا الزام ہے، جن میں امریکی اور بھارتی سفارت خانوں اور نیٹو فورسز پر حملے شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس وقت یہ نیٹ ورک طالبان حکومت کا اہم حصہ ہے، جو 2021 میں غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد افغانستان پر قابض ہے، یہ معاہدہ امریکہ اور طالبان کے درمیان صدر ٹرمپ کی پہلی مدت میں طے پایا تھا۔

یہ قدم صدر ٹرمپ کی دوسری مدت کے آغاز کے چند ہفتوں بعد اٹھایا گیا ہے اور چند دن بعد امریکہ کے حکام نے طالبان حکومت کے ساتھ کابل میں ملاقات کی تاکہ 2022 سے گرفتار امریکی سیاح کی رہائی ممکن ہو سکے۔ایک امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے تصدیق کی کہ سراج الدین حقانی، ان کے بھائی عبدال عزیز حقانی اور برادر زادے یحیی حقانی پر فی الحال کوئی انعام نہیں ہے لیکن وہ خصوصی عالمی دہشت گرد کے طور پر درج ہیں اور حقانی نیٹ ورک کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔