دہشتگردی کا خطرہ؛ بلوچستان کے کئی اضلاع میں رات میں پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدو رفت پر پابندی

اس حوالے سے ضلع ژوب، کچھی اور ضلع موسیٰ خیل کے ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا

Sajid Ali ساجد علی ہفتہ 29 مارچ 2025 10:47

دہشتگردی کا خطرہ؛ بلوچستان کے کئی اضلاع میں رات میں پبلک ٹرانسپورٹ ..
کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 مارچ 2025ء ) بلوچستان میں دہشتگردی کے خطرے کے باعث صوبے کے کئی اضلاع میں رات میں پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدو رفت پر پابندی عائد کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے مختلف اضلاع میں رات کے اوقات میں بسوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کی آمدو رفت پر پابندی عائد کی گئی ہے، اس حوالے سے ضلع ژوب، کچھی، اور ضلع موسیٰ خیل کے ڈپٹی کمشنرز نے نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا۔

بتایا گیا ہے کہ 27 مارچ سے تاحکم ثانی ضلع ژوب میں کوئٹہ سے ڈی آئی خان کی طرف آنے جانے والی مسافر بسیں اور کوچز شام 6 سے صبح بجے تک سفر نہیں کر سکیں گی، اسی طرح 28 مارچ سے تاحکم ثانی ضلع کچھی بولان کی حدود میں پبلک ٹرانسپورٹ اور تمام چھوٹی بڑی گاڑیوں کی شام 5 بجے سے صبح 5 بجے تک داخلہ ممنوع ہوگا، ان اوقات میں سبی سے کوئٹہ جانے والی ٹرانپسورٹ کو ناڑی بینک، جب کہ کوئٹہ سے سبی جانے والی ٹریفک کو کولپور کے مقام پر روک دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

نوٹی فکیشن سے معلوم ہوا ہے کہ 28 مارچ سے تاحکم ثانی ضلع موسی خیل کی حدود میں این 70 پر ہرقسم کی پبلک پرائیویٹ ٹرانسپورٹ، چھوٹی بڑی گاڑیوں کی شام 6 بجے سے صبح 5 بجے تک داخلہ ممنوع ہوگا، ان اوقات میں لورالائی سے ڈیرہ غازی خان (پنجاب) جانے والی تمام ٹرانسپورٹ کو گنگری کے مقام پر روک دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں جعفر ایکسپریس اور نوشکی میں دہشت گردی کے حالیہ واقعات کی شدید مذمت کی گئی، اجلاس میں شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور ان کی مغفرت کے لیے دعا کی گئی، علماء کی ٹارگٹ کلنگ پر بھی کابینہ کی جانب سے گہری تشویش کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں کابینہ ارکان نے فورسز کے بروقت اور مؤثر ردعمل کو سراہتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی اداروں نے اپنی کارروائیوں کے ذریعے بلوچستان کو بڑے نقصان سے بچالیا، عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔