
حکومت پاکستان کے بے دخلی کے فیصلے نے افغانوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اقوام متحدہ
مہاجرین کی وطن واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے لنڈی کوتل اور پشاور میں عارضی کیمپ قائم
اتوار 30 مارچ 2025 20:50
(جاری ہے)
فلپپا کینڈلر نے اپنے پیغام میںجس کا عنوان تھا رحم کی پکار: پاکستان میں افغان مہاجرین اور امید کی راہ ہے کہا کہ پاکستان میں 1.52 ملین رجسٹرڈ افغان مہاجرین اور پناہ گزین، تقریبا 800,000 افغان شہریت کے حامل افراد رہ رہے ہیں اس کے علاوہ بڑی تعداد ایسی ہے جو ملک میں سرکاری شناخت کے بغیر رہ رہے ہیں۔
فلپپا کینڈلر نے نے کہا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے ایک افغان خاندان سے ملاقات کی تھی جس نے 2022 میں افغانستان سے عجلت میں فرار ہونے کے بعد یہاں پناہ لی تھی، اور امن اور سلامتی کی تلاش میں اپنا سب کچھ پیچھے چھوڑ آئے تھے۔انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ کر دل ٹوٹ گیا کہ وہ واپس جانے پر کتنا خوفزدہ تھے۔ ان کی امیدیں اور خواب چکنا چور ہو گئے ہیں۔کینڈلر نے کہا کہ پاکستان میں داخل ہونے والے افغان افرادی قوت کا حصہ تھے، انہوں نے کاروبار شروع کیے اور ملکی معیشت میں میں اپنا حصہ ڈالا۔انہوں نے لکھا کہ وقت گزرنے کے ساتھ، افغان مہاجرین پاکستانی معاشرے میں رچ بس گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اپنے تعاون کے باوجود، افغانوں کو اکثر امتیازی سلوک، رسمی ملازمت تک محدود رسائی، اور قانونی حقوق کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ان کی زندگیوں کو غیر محفوظ بناتا ہے اور بہت سے لوگوں کو معاشرے کے کنارے پر دھکیل دیتا ہے۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی نمائندہ نے کہا کہ حکومت کی تازہ ترین ہدایات بہت سی برادریوں کے تانے بانے میں ایک اہم خلل کو ظاہر کرتی ہیں۔فلپا کینڈلر نے کہا کہ ان برادریوں سے بے دخلی جنہوں نے ان کا خیرمقدم کیا ہے اور افغانستان کو ممکنہ جبری واپسی، جبکہ وہاں اپنی زندگیوں کو ازسرنو شروع کرنے کے لیے بہت کم مواقع ہوں گے، کے پیش نظر اس بات کا امکان نہیں وہ دوبارہ اس معاشے کا حصہ بن سکیں۔دریں اثنا، خیبر ضلع کے حکام کا کہنا ہے کہ مہاجرین کی وطن واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے لنڈی کوتل اور پشاور میں عارضی کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ننگرہار حکومت کے ترجمان قریشی بدلون نے ڈان نیوز کو بتایا کہ افغانستان میں بھی، طالبان حکام نے طورخم میں مہاجرین کے استقبال کے لیے انتظامات کیے ہیں ۔افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی نے گزشتہ ہفتے کابل میں افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق کے ساتھ ایک ملاقات میں پاکستان سے کہا تھا کہ وہ افغان شہریت کارڈ رکھنے والوں کو مزید وقت دے کیونکہ اتنے زیادہ لوگوں کی وطن واپسی ان کی حکومت کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔اپنے پیغام میں، کینڈلر نے کہا کہ صورتحال ایک کثیر الجہتی نقطہ نظر کا تقاضا کرتی ہے۔انہوں نے لکھا کہ اولاً، پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ افغان مہاجرین رضاکارانہ طور پر اور محفوظ طریقے سے اپنے گھروں کو واپس جا سکیں۔ جبری واپسی کسی کے لیے بھی فائدہ مند نہیں ہے، اور نہ ہی پائیدار ہیکیونکہ 2023 میں بے دخل کیے گئے بہت سے لوگ دوبارہ پاکستان میں ہیں۔فلپا کینڈلر نے لکھاکہ پائیدار واپسی کا مطلب افغانستان میں ایک پرامن اور محفوظ ماحول پیدا کرنا ہے، تاکہ واپسی پر مہاجرین کو ظلم و ستم یا امتیازی سلوک کا خوف نہ ہو۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی نمائندہ نے نشاندہی کی کہ بہت سے افغان دوسرے ممالک چلے گئے ہیں، جبکہ ہزاروں اب بھی پاکستان میں موجود ہیں۔ انہوں نے لکھا کہ یو این ایچ سی آر ان کی جلد روانگی کا مطالبہ کر رہا ہے، جس کا مطلب مہاجرین کے لیے ایک پائیدار حل اور استحکام ہے۔کینڈلر نے افغان مہاجرین کی جانب سے پاکستان کی دیرینہ مہمان نوازی کی تعریف کی لیکن تسلیم کیا کہ پاکستان ہمیشہ کے لیے یہ ذمہ داری نہیں اٹھا سکتا۔انہوںنے کہاکہ اس کا حل یہ ہے کہ پاکستان، افغانستان، اور خود افغانیوں کی فوری اور طویل مدتی دونوں طرح کی ضروریات کو پور اکرنے کی خاطر ایک جامع لائحہ عمل وضع کرنے کے لیے ہم سب ( افغانستان، پاکستان، اور بین الاقوامی برادری ) مل کر کام کریں۔مزید قومی خبریں
-
پاکستانی طلبہ نے منیلا میں مصنوعی ذہانت کے بہترین استعمال پر ایوارڈ حاصل کرلیا
-
دریائے سوات واقعے کے دن موسم خراب تھا، ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوسکتا تھا، بیرسٹر سیف
-
میو ہسپتال کے وارڈز میں ایئرکنڈیشنرز بند، مریض اور تیماردار پریشانی کا شکار
-
این ڈی ایم اے کا ملک بھر میں بارش، سیلاب کے حوالے سے الرٹ جاری
-
پاکستان نے بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے، بھارتی دفاعی اتاشی کا اعتراف
-
یو اے ای میں20لاکھ درہم مالیت کی جائیداد رکھنے والے پاکستانیوں کی شناخت کرلی گئی
-
سپریم کورٹ آئینی بنچ کے فیصلے کے بڑے بینفیشری مولانا فضل الرحمان ہیں، بیرسٹر سیف
-
اگلے سال ملک میں گندم اور کپاس کاشت نہیں ہوگی، کسان اتحاد کا اعلان
-
راولپنڈی میں گھر سے 5 تولے سونے کے زیورات چوری، واردات میں اپنے ہی ملوث نکلے
-
ملک بھر میں 5 جولائی تک شدید بارشوں کی پیشگوئی
-
بلوچستان کی سرزمین پر دہشتگردی کا کوئی وجود برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی
-
آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.