میانمار، شدید زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد 3,000تک پہنچنے کا خدشہ

اس 7.7شدت کے زلزلے نے 334ایٹم بموں کے برابر توانائی خارج کی،رپورٹ

بدھ 2 اپریل 2025 13:10

ینگون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اپریل2025ء) میانمار میں آنے والے 7.7شدت کے زلزلے نے تباہی مچادی، جس میں 2,719افراد ہلاک جبکہ 4,521زخمی ہوگئے۔ حکام کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 3,000 سے تجاوز کر سکتی ہے۔ امریکی ماہر ارضیات جیس فینکس کے مطابق، اس 7.7 شدت کے زلزلے نے 334ایٹم بموں کے برابر توانائی خارج کی۔ماہرین کے مطابق، میانمار کے نیچے بھارتی ٹیکٹونک پلیٹ یوریشین پلیٹ سے ٹکرا رہی ہے، جس کی وجہ سے آفٹر شاکس مہینوں تک جاری رہ سکتے ہیں۔

زلزلے کے بعد میانمار کے دوسرے بڑے شہر منڈالے سمیت کئی علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے، مگر شدید گرمی اور ملبے تلے دبے افراد کی تلاش میں مشکلات درپیش ہیں۔ منڈالے میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ چکا ہے، جس کی وجہ سے لاشوں کی شناخت میں بھی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

اتوار کی شام ایک تباہ شدہ عمارت میں ریسکیو ٹیموں نے ایک حاملہ خاتون کو بچانے کی بھرپور کوشش کی۔

زلزلے سے پہلے ہی میانمار میں تقریبا 3.5 ملین افراد خانہ جنگی کی وجہ سے بے گھر ہو چکے تھے، اور اب اس آفت نے صورتحال کو مزید بدتر بنا دیا ہے۔ بیگھر ہونے والے افراد میں سے کئی کو خوراک اور طبی امداد کی سخت ضرورت ہے۔زلزلہ جمعہ کے روز دوپہر کے وقت آیا اور سو سال کی سب سے بڑی قدرتی آفت ثابت ہوا، جس میں قدیم پگوڈا اور جدید عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔میانمار میں 2021 کی فوجی بغاوت کے بعد سے جاری خانہ جنگی زلزلہ متاثرین تک امداد پہنچانے میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنائے۔