چولستان کو پانی پہنچانے کیلئے جو نہریں نکالی جائیں گی ان کوپانی جہلم اور چناب سے دیا جائےگا

منصوبے کی منظوری صدر زرداری نے جولائی 2024 میں خود دی تھی، نہروں سے چولستان میں زرعی انقلاب آئے گا جس سے چاروں صوبے مستفیدہوں گے ، وزیرمملکت قانون وانصاف بیرسٹر عقیل ملک

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 2 اپریل 2025 21:36

چولستان کو پانی پہنچانے کیلئے جو نہریں نکالی جائیں گی ان کوپانی جہلم ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 02 اپریل 2025ء ) پی ایم ایل این کے رہنماء ، وزیرمملکت قانون وانصاف بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ چولستان کو پانی پہنچانے کیلئے جو نہریں نکالی جائیں گی ان کوپانی جہلم اور چناب سے دیا جائے گا،منصوبے کی منظوری صدر زرداری نے جولائی 2024 میں خود دی تھی، نہروں سے چولستان میں زرعی انقلاب آئے گا جس سے چاروں صوبے مستفیدہوں گے۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ پر نہریں نکالنے کے منصوبے کو سمجھنے کی ضرورت ہے، صدر زرداری نے جولائی 2024 میں خود اس منصوبے کی منظوری دی۔ اس کومنظوری کو رسمی کہیں یا کچھ بھی لیکن آصف زرداری نے منظوری دی وہ اس بل کو واپس بھی بھیج سکتے تھے۔ سندھ حکومت کو اگر اتنا ہی اعتراض ہے تو زمین کی لیز پر بات کرتی، چولستان کو جو نہروں کے ذریعے پانی جائے گا وہ جہلم اور چناب سے پانی دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پیپلزپارٹی کہتی ہمیں پاکستان کا مفاد عزیز ہے ، اگر پاکستان کا مفاد عزیز ہے تو نہروں سے چولستان میں زرعی انقلاب آئے گا۔ اس زرعی انقلاب سے چاروں صوبے مفید ہوں گے ۔کل یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہمیں ان نہروں پر اعتراض نہیں لیکن ہم اپنے تحفظات بھی رکھتے ہیں۔ یہ تحفظات سامنے آنے چاہئیں، سندھ کا پانی کا حق ان کو فراہم کیا جائے گا، 1991 کے ریکارڈ کے مطابق ارسا نے بھی اس کو سٹڈی کیا، نہریں نکالنے سے سندھ کے پانی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

اس موقع پر وزیرمنصوبہ بندی سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی پہلے دن سے ہی دریائے سندھ پر نہریں نکالنے کی مخالف ہے، ہمیں ان سیاسی جماعتوں کا بڑا احترام ہے جو اس مسئلے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے مخالفت کررہی ہیں، بھلے وہ ہمارے خلاف ہی بات کریں، لیکن کچھ لوگ بغض پیپلزپارٹی میں نہروں کی مخالفت کم اور ہماری مخالفت زیادہ کرتے ہیں۔

ایسا کوئی بھی منصوبہ جو سندھ کے خلاف ہوگا پیپلزپارٹی کبھی اس کو قبول نہیں کرے گی اور نہ اس منصوبے کو بننے دے گی۔کالاباغ ڈیم بنانے کیلئے حکمران بضد تھے لیکن پیپلزپارٹی نے مخالفت کی وہ آج تک نہیں بن سکا۔ اب دریائے سندھ پر نہریں بھی بالکل نہیں بننے دیں گے۔ ہمیں پاکستان سب سے زیادہ عزیز ہے، لیکن متنازع منصوبے نہیں بننے چاہئیں، کیونکہ متنازع منصوبوں کا نہ بننا پاکستان کے مفاد میں ہے۔