اتحادی حکومت میں یہ نہیں ہو سکتا کہ پیپلز پارٹی کی بات کو نہ سنا جائے ان کے بغیر حکومت نہیں چل سکتی، سینیٹر افنان اللہ

پیپلز پارٹی اگر کینال منصوبے کے خلاف ہے تو پھر معاملہ کہیں نہیں پہنچ پائے گا، یہ منصوبہ پیپلز پارٹی کے ایگریمنٹ سے شروع ہوا تھا تاہم اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، رہنماء ن لیگ کی گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 4 اپریل 2025 11:40

اتحادی حکومت میں یہ نہیں ہو سکتا کہ پیپلز پارٹی کی بات کو نہ سنا جائے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔04اپریل 2025)پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ خان کا کہنا ہے کہ اتحادی حکومت میں یہ نہیں ہو سکتا کہ پیپلز پارٹی کی بات کو نہ سنا جائے کیونکہ ان کے بغیر حکومت نہیں چل سکتی، پیپلز پارٹی اگر کینال منصوبے کے خلاف ہے تو پھر معاملہ کہیں نہیں پہنچ پائے گا، اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماءن لیگ نے کہا کہ یہ منصوبہ پیپلز پارٹی کے ایگریمنٹ سے شروع ہوا تھا تاہم اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔

کینال سے متعلق سینیٹ اور کمیٹیوں میں بات ہو سکتی ہے۔صوبوں اور وفاق کے حق میں جو کام نہیں ہوگا وہ نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کینال کے منصوبے کی بات گزشتہ سال ہوئی تھی اور صدر ہاوس کی 8 جولائی 2024 کی پریس ریلیز موجود ہے جو تمام اخبارات میں شائع بھی ہوئی تھی جس میں صدر آصف علی زرداری نے ہدایت کی تھی کہ کینال منصوبے کیلئے فنڈز فراہم کئے جائیں۔

(جاری ہے)

اس وقت صدر مملکت آصف علی زرداری نے صوبائی اور وفاقی حکومت کو کینال منصوبے کیلئے ہدایت جاری کی تھی۔واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ آئین کے مطابق صدر نئی کینالز کی منظوری نہیں دے سکتے۔صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی منظوری نہیں دی۔صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی منظوری دی گئی تھی۔انہوں نے کہا تھاکہ صدر آصف زرداری کی زیرصدارت میٹنگ ہوئی تھی جس میں صدر کو کہا گیا تھاکہ آپ کو ایری گیشن پر بریفنگ دیںگے۔

صدر زرداری نے کہا اچھی بات تھی اس سلسلے میں صوبوں سے بات کریں۔اس اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے تھے۔ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ایک اجلاس کے آپ کینال بنا سکتے ہیں۔صدرآصف زرداری نے بھی پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں واضح کہا کہ دریائے سندھ پر نئی کینالز پر اعتراض تھا۔کراچی میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے یہ بھی کہا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کینال بنانے کے معاملے پرسندھ کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے،وفاقی حکومت پیپلزپارٹی کے بغیر نہیں چل سکتی،ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طاقت تھی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے یہ بھی کہا تھاکہ وہ طاقت ہے کہ سندھ کے مفاد کے خلاف کوئی منصوبہ نہیں بن سکتا۔ وقت آنے پر اس طاقت کا اظہار بھی کریں گے۔سی سی آئی میں معاملہ آئے بغیر اس پر یہ کچھ نہیں کر سکتے۔ہم نے لڑنے اور بندوق اٹھانے کا نہیں کہا بلکہ ہم نے آئینی راستہ اپنایا تھا۔کالاباغ ڈیم کا بھی لوگ کہتے تھے بن رہا تھا۔ اب یہی صورتحال چولستان کینال پر کی جارہی ہے۔ اس وقت ملک میں سب سے اہم پانی کا معاملہ تھا۔