پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر ممبران کو حلف لینے سے روک دیا

مخصوص نشستوں سے متعلق درخواست پر جسٹس ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت کی

Sajid Ali ساجد علی منگل 1 جولائی 2025 11:18

پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر ممبران کو حلف لینے سے روک دیا
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 01 جولائی 2025ء ) صوبہ خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت کی پشاور ہائیکورٹ کی جانب سے صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر ممبران کو حلف لینے سے روک دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخواہ کی صوبائی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر منتخب ممبران کو حلف لینے سے روک دیا ہے، مخصوص نشستوں کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین کی درخواست پر جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت کی، عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ آئندہ سماعت تک ممبران سے حلف نہ لیا جائے۔

دوران سماعت وکیل درخواست گزار سلطان محمد خان ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ’الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کی کیلکولیشن ٹھیک طریقے سے نہیں کی‘، اس پر جسٹس ارشد علی نے استفسار کیا کہ ’آپ نے مخصوص نشستوں کے لیے فہرست جمع کی؟‘، وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ ’جی ہم نے لسٹ جمع کروائی ہے‘، وکیل سلطان محمد خان نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ ’پی ٹی آئی پی کی صوبائی اسمبلی میں دو نشستیں ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے ہمیں ایک خواتین کی مخصوص نشست دی ہے‘۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جسٹس ارشد علی نے ریمارکس دیئے کہ ’یہاں تو پی ٹی آئی کی حکومت ہے، ان کو یہاں بھی سیٹیں نہیں ملیں‘، وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ ’پی ٹی آئی نے الیکشن نہیں لڑا، یہاں ان کے آزاد امیدوار تھے، پی ٹی آئی پی کو دو اور خواتین کی نشستیں ملنی چاہئیں جب کہ اقلیتوں کی ایک نشست بھی پی ٹی آئی پی کا حق ہے، مخصوص نشستوں پر خواتین سے حلف نہ لیا جائے‘، فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مخصوص نشستوں پر ممبران سے حلف لینے سے روک دیا اور سماعت ملوتی کردی۔