اسرائیلی بربریت بند کروانے کیلئے عالمی ادارے اپنا کردار ادا کریں ، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان

پیر 7 اپریل 2025 22:48

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اپریل2025ء) تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان کے زیراہتمام عالمگیر یوم انہدام جنت البقیع تحریک نفاذفقہ جعفریہ پاکستان کے سربراہ علامہ آغاسیدحسین مقدسی کی خصوصی ہدایت پر موسس عزائے جنت البقیع قائد ملت جعفریہ آغاسیدحامدعلی شاہ موسوی کے قائم کردہ عالمگیر یوم انہدام جنت البقیع کے موقع پر تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان کے زیراہتمام کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرین سے تحریک نفاذ فقہ جعفریہ بلوچستان کے ترجمان لسان تحریک طارق جعفری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جنت البقیع اور جنت المعلی کے انہدام سمیت تمام مسائل مسلم امہ کے مشترکہ مسائل ہیں اور دنیا کی کوئی طاقت ہمارے درمیان رخنہ نہیں ڈال سکتی مسلم حکمران اور عالمی ادارے تاریخی مقامات، آثار کی رونق دوبارہ بحال کر نے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں،21مئی 1985 کے موسوی جونیجو معاہدے کے تحت حکومت پاکستان اس امر کی پابند ہے کہ وہ مزارات قدسیہ کی تعمیر نو کیلئے حکومت سعودی عرب پر سفارتی دبا ڈالے۔

(جاری ہے)

انہوں نے واضح کیا کہ مقامات مقدسہ کی حرمت از روئے قرآن واجب ہے،جنت البقیع اور جنت المعلی کی تعمیر نو ہر عاشق مصطفے ؓ کے دل کی آواز ہے، تمام مسلمانوں کے دل مسجد اقصی اور مکہ و مدینہ کیلئے یکساں دھڑکتے ہیں۔ انہوں نے مسلم حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ جرات کا مظاہرہ کریں اور اسرائیلی بربریت بند کروانے کیلئے عالمی ادارے اپنا کردار ادا کریں تا کہ مسلم امہ نہ صرف علمی و فنی میدانوں میں مغرب کا مقابلہ کر سکے بلکہ بارگاہ رسالت ؓ میں سرخرو بھی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کتنے مختار صفت تھے موسس عزائے جنت البقیع قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی کہ جب ساری دنیا نبی کریمؓ کی پیاری بیٹی حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی 4 فرزندان سمیت صحابہ کبار اممات المومنین کے مزارات کی تاراجی کا سانحہ فاجعہ بھلا چکی تھی تو قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے اس انداز میں جنت البقیع جنت المعلی کا علم اٹھایا ایشیا یورپ امریکہ سے لیکر اقوام متحدہ کے صدر دفتر تک تعمیر کرو تعمیر کرو جنت البقیع تعمیر کراکی صدائیں گونج رہی ہیں اپنی جہدو جہد کے ہر مرحلے میں موسس عزائے جنت البقیع قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے جنت البقیع کی آبادی کو مقدم رکھا حتی کہ موسوی جونیجو معاہدے میں بھی ریاست پاکستان سے یہ تسلیم کروایا کہ وہ جنت البقیع کی مزارات کی تعمیر کے لیے سفارتی سطح پر دباو ڈالنے کی پابند ہو گی۔

انہوں نے باور کرایا کہ اگر مسلم ممالک میں جنت البقیع و جنت المعلی اور آثارِ نبوی ؓ کو زمین بوس نہ کیا جاتا تو کسی گستاخ کو توہین رسالت کی جرات نہ ہوتی۔انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی زبوں حالی اور ذلت و رسوائی کو شان و شوکت میں بدلنے کیلئے مسلم حکمران مزارات قدسیہ کی عزتِ رفتہ بحال کروائیں تا کہ مسلمانوں کے مصائب و آلام کا خاتمہ اور فلسطین و کشمیر سمیت تمام مقبوضہ مسلم علاقے بازیاب اور آزاد ہو سکیں۔

انہوں نے کہا کہ بزرگان دین کی تعلیمات مینارہ نور کی حیثیت رکھتی ہیں جن کی عزت و حرمت نہ صرف انکی زندگی میں واجب و لازم ہے بلکہ انکے مزارات و آثار بھی شعائر اللہ میں شامل ہیں۔ اس موقع پر ایک قرارداد میں شرکا کی جانب سے عالم اسلام کے مشترکہ ورثے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کو بین الاقوامی شہر قراردینے کا مطالبہ کیا گیا تا کہ تمام مسلمان اپنے عقائد کے مطابق عبادات اور ان کی حفاظت کے فرائض سر انجام دے سکیں۔قرارداد میں فلسطین و کشمیر سمیت پوری دنیا ئے مظلومیت کی بھر پور حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار بھی کیا گیا۔