کینال منصوبے پر حکومت کا پیپلزپارٹی کے اعتراضات دورکرنے کا فیصلہ

بعض اوقات کچھ غلط فہمیاں پیدا ہوجاتی ہیں ان غلط فہمیوں کو دور کرنا چاہیے، حکومت اپنے اتحادیوں کے تحفظات کودور کریگی، سندھ کا ایک قطرہ پانی کسی دوسرے صوبے کو نہیں دیا جائے گا، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 8 اپریل 2025 13:45

کینال منصوبے پر حکومت کا پیپلزپارٹی کے اعتراضات دورکرنے کا فیصلہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔08اپریل 2025)کینال منصوبے پر حکومت نے پاکستان پیپلزپارٹی کے اعتراضات دورکرنے کا فیصلہ کرلیا، بعض اوقات کچھ غلط فہمیاں پیدا ہوجاتی ہیں ان غلط فہمیوں کو دور کرنا چاہیے،حکومت اپنے اتحادیوں کے تحفظات کودور کریگی،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کینالز کے مسئلے پرایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔

سندھ کا ایک قطرہ پانی کسی دوسرے صوبے کو نہیں دیا جائے گا۔ پنجاب اپنے پانی کے حصے سے جو بھی منصوبہ بنانا چاہے تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔پنجاب سمیت کسی دوسرے صوبے کو سندھ کے حصے کا پانی نہیں دیا جائے گا۔وزیراعظم شہباز شریف نے بھی کہا ہے کہ کینال منصوبے پر پیپلز پارٹی کے تمام تحفظات کو جلد از جلد دور کیا جائے ۔

(جاری ہے)

نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈارنے پیپلزپارٹی کو کینال منصوبے پر ان کے تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کروادی ۔

انہوں نے کہا کہ نہروں کا معاملہ پہلے ایکنک میں آیا ایکنک میں آٹھ ارکان ہوتے ہیں مجھے وزیر اعظم نے ایکنک کے اجلاس کی صدارت کی سونپی ہوئی ہے۔ ایکنک میں پاکستان پیپلزپاٹی نے اس پر اعتراض کیا تو میں نے اس منصوبے پر مزید کارروائی موخر کردی۔ کچھ ارکان اس منصوبے پر بات کرنا چاہتے تھے۔ میں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی و یکجہتی سے زیادہ کچھ نہیںہے۔

اس کے بعد ایکنک کے اجلاس کے کسی ایجنڈے پر بھی میں نے نہروں کا مسئلہ نہیں آنے دیا۔اگر اس منصوبے پر اعتراضات ہیں تو اس کو بیٹھ کر حل کیا جاسکتاہے ۔نائب وزیراعظم اسحاق ڈارکا مزید کہنا تھا کہ نہروں کے معاملے پر تکنیکی طور پر پیپلزپارٹی کیساتھ ملکر جائزہ لیا جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب بھائی ہیں میرا پیپلزپارٹی سے بہت قریبی تعلق ہے ۔ہمیں یہ معاملہ آپس میں بیٹھ کر باہم مشاورت سے حل کرنا چاہئے ۔اگر کینال منصوبے کے حوالے سے کوئی غلط فہمیاں پیدا ہوگئی ہیں تو ہم سب کو بیٹھ کر اسے دور کرنا چاہئے ۔ کینال منصوبے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔