متنازعہ بل کی آز میںمسلمانوں کو انکے عظیم ورثے سے محروم کیا جاسکتا ہے، مولانامدنی

بھارتی سپریم کورٹ وقف ترمیمی بل کیخلاف دائر عراضداشت کی سماعت 16اپریل کو کرے گی

بدھ 9 اپریل 2025 16:59

نئی دلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اپریل2025ء) بھارتی سپریم کورٹ مودی حکومت کی طرف سے منظور کیے گئے متنازعہ وقف ترمیمی بل کے خلاف جمعیت علماء ہند کی طرف سے دائر کردہ عرضداشت پر 16اپریل کو سماعت کر ے گی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق جمعیت علماء ہند کی طرف سے عدالت میں پیش ہونے والے سینئر وکیل کپل سبل نے چیف جسٹس سنجیو کھنہ سے عراضداشت کی جلد از جلد سماعت کی گزارش کی تھی ۔

رجسٹرار سپریم کوٹ نے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کو اطلاع دی ہے کہ جمعیت علماء کے سربراہ مولانا ارشد مدنی کی طرف سے دائر کی جانے والی عرضی کی سماعت سولہ اپریل کو کی جائے گی۔ مولانا ارشد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمیں مکمل یقین ہے کہ عدالت انہیں انصاف فراہم کرے گی کیونکہ وقف ترمیمی قانون کی بہت سی دفعات نہ صرف ملک کے آئین سے متصادم ہیں بلکہ یہ شہریوں کے بنیادی اور مذہبی حقوق کے خلاف بھی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بل کی منظوری کے بعد سے بھارت بھر کے مسلمانوں میں زبردست ہیجان اور غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔ مولان مدنی نے کہا کہ جس طرح سے حزب اختلاف کے اعتراضات اور مشوروں کو نظرانداز کر کے جبراً یہ بل پاس کیا گیا اس سے یہ خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ اب وقف املاک سے نہ صرف چھیڑ چھاڑ ہوسکتی ہے بلکہ اس قانون کی آڑ میں مسلمانوں کو انکے عظیم ورثے سے بی محروم کیا جاسکتا ہے ۔