طالبان حکومت کی بگرام ائیربیس کا کنٹرول امریکا کے حوالے کرنے کی تردید

افغانستان میں کسی ملک کی فوجی موجودگی کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور نہ اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے. ذبیح اللہ مجاہد

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 9 اپریل 2025 13:56

طالبان حکومت کی بگرام ائیربیس کا کنٹرول امریکا کے حوالے کرنے کی تردید
کابل(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اپریل ۔2025 )افغانستان کی طالبان حکومت نے بگرام ائیربیس کا کنٹرول امریکا کے حوالے کرنے کی تردیدکرتے ہوئے کہا ہے کہ کابل حکومت کا اڈے پر مکمل کنٹرول ہے طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ایسی اطلاعات کو پروپیگنڈ اقرار دیا انہوں نے کہا کہ حکومت کا اڈے پر مکمل کنٹرول ہے برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی فوجی اڈے پر امریکی قبضے کو ناممکن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت افغانستان میں کسی ملک کی فوجی موجودگی کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور امارت اسلامیہ ایسی کارروائی کی اجازت نہیں دے گی.

(جاری ہے)

ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ امریکی فوجی اڈے پر قبضہ ناممکن ہے اور اس وقت افغانستان میں کسی ملک کی فوجی موجودگی کی کوئی ضرورت نہیں ہے اور امارت اسلامیہ ایسی کارروائی کی اجازت نہیں دے گی ادھرافغانستان کی وزارت خارجہ کے نائب ترجمان ضیا احمد تکل نے بھی اس خبر کی تردید کی ہے انہوں نے بتایا کہ یہ خبر درست نہیں ہے. امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے اب تک ان رپورٹوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی دفاعی ذرائع نے بتایا ہے کہ افغانستان میں امریکی فوج کی کوئی موجودگی نہیں ہے.

واضح رہے کہ افغانستان میں گزشتہ ہفتے پرواز کرنے والے ایک امریکی کارگو فوجی طیارے نے قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے کہ امریکا بگرام ایئر بیس کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر سکتا ہے تاہم افغان طالبان نے ان خبروں کو مسترد کردیا ہے نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت قائم ہونے کے بعد بیرون ملک کام کرنے والے افغان خبررساں ادارے نے رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ”سی 17“ طیارے نے اتوار کو قطر کے شہر العدید سے اڑان بھری اور پاکستان کے راستے افغانستان میں بگرام ایئربیس پہنچا.

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھاکہ طیارے میں سی آئی اے کے ڈپٹی چیف مائیکل ایلس سمیت اعلیٰ امریکی انٹیلی جنس حکام سوار تھے رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ طالبان نے یہ اڈا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے تناظر میں امریکا کے حوالے کیا ہے جس میں انہوں نے کابل کے شمال میں واقع اس تنصیب میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا.