مقبوضہ جموںوکشمیر، مزید 3کشمیری مسلمانوںکی املاک ضبط ، 2نوکریوں سے برطرف

جمعرات 10 اپریل 2025 22:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اپریل2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مودی حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوںکو انکی املاک اور سرکاری نوکریوں سے محروم کرنے کا مذموم سلسلہ جاری رکھتے ہوئے مزید تین لوگوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں جبکہ دو کو ملازمت سے برطرف کر دیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے حکم پر ضلع گاندربل میں تین افراد کی 9 کنال اور 7 مرلہ زرعی اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یو اے پی اے “ کے تحت ضبط کی ہے جس کی مالیت 3 کروڑ47لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔جن افراد کی جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں انکے نام فردوس احمد وانی ، محمد رمضان بٹ اور محمد ایوب گنائی ہیں۔

(جاری ہے)

فردوس احمد وانی ٹریسا صفاپورہ، محمد رمضان بٹہ پورہ صفاپورہ جبکہ محمد ایوب گنائی پہلو پورہ صفاپورہ کے رہائشی ہیں۔صفاپورہ ضلع گاندر بل کا علاقہ ہے۔دریں اثنا لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے دو کشمیری ملازمین بشارت احمد میر اور اشتیاق احمد ملک کو نوکریوں سے برطرف کر دیا ہے۔ بشارت میر مقامی پولیس میںاسٹنٹ وائر لیس آپریٹر تھے جبکہ اشتیاق احمد محکمہ تعمیرات عامہ میںبطور سینئر اسٹنٹ کام کرتے تھے۔انہیں آزادی پسند سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں برطرف کیا گیا۔ بشارت کا تعلق سری نگر جبکہ اشتیاق کا ضلع اسلام آباد سے ہے۔