یو اے ای کے خلاف سوڈان میں ’نسل کشی‘ میں مدد دینے کے مقدمہ کی سماعت شروع

یو این جمعہ 11 اپریل 2025 00:15

یو اے ای کے خلاف سوڈان میں ’نسل کشی‘ میں مدد دینے کے مقدمہ کی سماعت ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 اپریل 2025ء) عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے متحدہ عرب امارات کے خلاف سوڈان کے مقدمے کی سماعت شروع کر دی ہے جس نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ اس کے علاقے مغربی ڈارفر میں ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) کی مدد سے ماسالیت برادری کے خلاف نسل کشی پر مبنی اقدامات میں ملوث ہے۔

نیدرلینڈ کے شہر ہیگ میں قائم عدالت اس مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے سوڈان میں ان لوگوں کے انسانی حقوق کی مبینہ سنگین پامالیوں کو روکنے کے لیے عبوری اقدامات نافذ کرنے کے مطالبے کا جائزہ لے رہی ہے۔

Tweet URL

سوڈان کا دعویٰ ہے کہ 'آر ایس ایف' اور اس کی اتحادی ملیشیائیں مغربی ڈارفر میں شہریوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی بشمول قتل عام، جنسی تشدد اور غیرعرب ماسالیت آبادی کو نقل مکانی پر مجبور کرنے کی ذمہ دار ہیں۔

(جاری ہے)

خانہ جنگی اور انسانی بحران

سوڈان کی فوجی حکومت کا الزام ہے کہ متحدہ عرب امارات ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) اور اس کی اتحادی ملیشیاؤں کو براہ راست مدد فراہم کر رہا ہے جو اپریل 2023 سے ملک کی سرکاری فوج کے خلاف لڑ رہی ہیں۔

اس خانہ جنگی کے نتیجے میں دنیا کے ایک بدترین انسانی بحران نے جنم لیا ہے جس میں ہزاروں لوگ ہلاک اور ایک کروڑ 24 لاکھ بے گھر ہو گئے ہیں جن میں سے 33 لاکھ نے ہمسایہ ممالک میں پناہ لے رکھی ہے۔

ملک میں پھیلی بھوک تباہ کن حدود کو چھو رہی ہے جبکہ متعدد علاقے قحط کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔ بیماریاں پھیلنے اور ضروری خدمات کے خاتمے نے لاکھوں لوگوں اور بالخصوص بچوں کو شدید خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔

سوڈان میں 'نسل کشی کے جرم کی روک تھام اور اس کے ذمہ داروں کو سزا دینے سے متعلق کنونشن' کے اطلاق کے عنوان سے یہ مقدمہ گزشتہ مہینے دائر کیا گیا تھا جب سوڈان نے متحدہ عرب امارات کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کی درخواست دی تھی۔

سوڈان کے الزامات

درخواست میں کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات ماسالیت برادری کی نسل کشی میں ملوث ہے جو 'آر ایس ایف' کو بڑے پیمانے پر مالی، سیاسی اور عسکری مدد فراہم کر رہا ہے۔

سوڈان نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ عبوری احکامات جاری کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کو حکم دے کہ وہ نسل کشی کے مترادف تمام افعال کو روکنے کے لیے ہرممکن اقدامات اٹھائے۔

علاوہ ازیں، متحدہ عرب امارات ہر طرح کے بےقاعدہ مسلح دستوں کو براہ راست یا بالواسطہ مغربی ڈارفر میں مبینہ مظالم کے مزید ارتکاب سے روکنے کے اقدامات بھی کرے۔

روم معاہدے کی شق 36 (1) کے تحت عدالت کو بین الاقوامی قانون بشمول عالمی معاہدوں اور میثاقات کے تحت، عدالتی دائرہ اختیار کو تسلیم کرنے والے ممالک کے مابین تنازعات پر فیصلہ دینے کا اختیار حاصل ہے۔

نسل کشی کی روک تھام کا کنونشن

نسل کشی کے جرم کی روک تھام اور اس کا ارتکاب کرنے والوں کے لیے سزا سے متعلق 1948 کا کنونشن اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے انسانی حقوق کے بارے میں منظور کیا جانے والا پہلا معاہدہ تھا۔ اس کی منظوری دوسری جنگ عظیم کے بعد دی گئی جب یورپ میں وسیع پیمانے پر یہودیوں کے قتل کے واقعات (ہولوکاسٹ) پیش آئے تھے۔

کسی قومی، نسلی یا مذہبی گروہ کو مکمل یا جزوی طور پر ختم کرنے کے ارادے سے کیے جانے والے اقدامات نسل کشی کی ذیل میں آتے ہیں۔ عدالت نے جمعرات کو فریقین کے دلائل سنے اور اعلان کیا کہ وہ جلد ہی مقدمے کا فیصلہ سنانے کی تاریخ کا اعلان کرے گی۔

سوڈان اور متحدہ عرب امارات دونوں اس کنونشن کے رکن اور عدالت کے دیے احکامات پر عمل کرنے کے پابند ہیں۔