نریندرمودی کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے سے قبل فوجی کارروائیاں تیز،نیشنل کانفرنس کشمیریوں کے مفادات کے برخلاف بی جے پی کا ساتھ دے رہی ہے، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی

منگل 15 اپریل 2025 18:31

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2025ء) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے 19اپریل کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے سے قبل قابض حکام نے پورے علاقے میں پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نریندر مودی کے دور ے کا مقصدعلاقے پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو جواز بخشنا ہے اور اس موقع پرمقبوضہ جموں وکشمیر میں بھاری تعداد میں فوج کو تعینات ،آ زادانہ نقل و حرکت پر پابندیاں اور بڑے پیمانے پر لوگوں کی نگرانی کی جارہی ہے ۔

اسپیشل پروٹیکشن گروپ نے ضلع ریاسی کے علاقے کٹرا میں سکیورٹی انتظامات سنبھال لیے ہیں جہاں نریندر مودی 19اپریل کوایک پل کا افتتاح کریں گے ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پولیس کے سربراہ نے مودی کے دورے کے موقع پر "فول پروف" سکیورٹی کویقینی بنانے اورپابندیوں کو مزید سخت کرنے کیلئے اعلیٰ سطح کے اجلاسوں کی صدارت کی ہے ۔

(جاری ہے)

پونچھ اور ملحقہ اضلاع میں بھارتی فورسز کی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔

پیر اور منگل کی درمیانی شب سرنکوٹ میں ایک کارروائی کے دوران بھارتی فوجیوں نے فائرنگ کی ۔اگست2019ءکے بعد سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں رو ز کا معمول بن چکی ہیں جن کے دوران بھارتی فوجی لوگوں کو گرفتارکرنے کے علاوہ املاک کو نقصان پہنچارہے ہیں ۔اگست2019کے بعد سے اب تک 4000سے زائد کشمیریوں کوعدالتوں میں پیش کئے بغیرجیلوں میں نظربندکیا گیا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کے لیے ریاستی دہشت گردی کا وحشیانہ استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں میں اضافے کا مقصد نریندر مودی کے دورے سے قبل کشمیریوں میں خوف ود ہشت کا ماحول پیدا کرنا ہے ۔ ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ضلع بڈگام میں بھارتی پولیس کی طرف سے چھ کشمیری نوجوانوں کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔

پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی رہنما التجا مفتی نے کہاہے کہ نیشنل کانفرنس کشمیریوں کے مفادات کے برخلاف بی جے پی کا ساتھ دے رہی ہے۔انہوں نے سرینگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے بار ہا اقتدار کے حصول کے لیے عوامی مفادات کی قربانی دی ہے۔انہوں نے ریاستی حیثیت کے بارے میں این سی کے موقف کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ کشمیر کی جدوجہدکی بنیاد جموں وکشمیر کی منفرد شناخت پر ہے جوریاستی حیثیت کے مطالبے یا نام نہاد یونین ٹیریٹری کی حیثیت سے کہیں آگے ہے ۔

انٹرنیشنل کشمیر پیس فورم فرانس نے پیرس میں ایک بیان میں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم کی تحقیقات کے لیے ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن مقبوضہ علاقے میں بھجوائے ۔ فورم نے کہاکہ اگست2019کے بعد کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں۔