Live Updates

ملزمہ صنم جاوید عورت ہے اس کا جسمانی ریمانڈ کیوں درکار ہے، چیف جسٹس

جسمانی ریمانڈ کیخلاف اپیل پر ہائی کورٹ نے صنم جاوید کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا ہے، سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی، سپریم کورٹ نے صنم جاوید کو نوٹس جاری کر دیا

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 16 اپریل 2025 12:39

ملزمہ صنم جاوید عورت ہے اس کا جسمانی ریمانڈ کیوں درکار ہے، چیف جسٹس
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اپریل 2025) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے مقدمے کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ ملزمہ صنم جاوید عورت ہے اس کا جسمانی ریمانڈ کیوں درکار ہے ، سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید کے خلاف 9 مئی 2023 سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی،دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ملزمہ عورت ہے اس کا جسمانی ریمانڈ کیوں درکار ہے؟ سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جسمانی ریمانڈ کیخلاف اپیل پر ہائی کورٹ نے صنم جاوید کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے صنم جاوید کو نوٹس جاری کر دیا۔ ملزمہ صنم جاوید نے جسمانی ریمانڈ کےخلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ روزسپریم کورٹ آف پاکستان نے 9 مئی کے مزید اہم مقدمات سماعت کیلئے مقرر کر دیئے تھے۔

(جاری ہے)

عدالت نے صنم جاوید کی ضمانت منسوخی کی اپیل بھی مقرر کی تھی ۔فواد چوہدری کی انسداد دہشتگردی عدالتوں سے متعلقہ دستاویزات نہ ملنے کی درخواست بھی مقرر کر دی گئی تھی۔

بتایا گیا تھا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ ان مقدمات کی سماعت کرے گا۔عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیلیں بھی سماعت کیلئے مقرر کی تھیں۔عمران خان کی ضمانت قبل از گرفتاری بحال کرنے کیخلاف اپیلیں بھی مقرر کی گئیں تھیں۔اس کے ساتھ ساتھ جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر ہو گئی تھی۔

قبل ازیں سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق مقدمات کا ٹرائل 4 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی تھی۔ سپریم کورٹ میں 9 مئی سے متعلق ضمانت منسوخی کیس کی سماعت ہوئی تھی۔ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تھی۔عدالت نے انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے اور متعلقہ ہائی کورٹس کو ہر پندرہ روز میں عمل درآمد رپورٹس بھی پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات