سی پیک کے تحت پا کستان میں 25 ارب ڈالرسے زائد کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی، چینی میڈ یا

بدھ 16 اپریل 2025 22:28

سی پیک کے تحت پا کستان میں 25 ارب ڈالرسے زائد کی براہ راست سرمایہ کاری ..
اسلام آ باد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اپریل2025ء)دنیا کے دو بڑے نبراعظموں، ایشیا اور افریقہ میں 110 سے زائد ممالک موجود ہیں، جو دنیا کی آبادی کا 70 فیصد ہیں. ایشیائی اور افریقی ممالک کے لوگ خوشحال، مستحکم اور باوقار زندگی کیسے گزار سکتے ہیں اسی سوال سے ’’ایشیائی افریقی احیاء کا خواب‘‘ وجود میں آیا۔ن2015 میں ایشیائی اور نافریقی رہنماؤں کے اجلاس اور بانڈونگ کانفرنس کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر چینی صدر شی جن پھنگ نے ایشیائی اور نافریقی رہنماؤں کے ساتھ نان براعظموں کی ترقیاتی بحالی کا خواب پیش کیا تھا۔

شی جن پھنگ نے ایشیائی اور افریقی تعاون اور گلوبل ساؤتھ تعاون کی بنیاد پر شمالی جنوبی تعاون کو فروغ دینے کے لئے ایک نئی قسم کے بین الاقوامی تعلقات کی تعمیر کی وکالت کی، جس کے مرکز میں فائدہ مند نتعاون اور باہمی جیت کار فرما ہو، اور بالآخر مشترکہ ترقی اور مشترکہ خوشحالی کے عالمی خواب کو عملی جامہ پہنایا جائے۔

(جاری ہے)

ایشیائی اور افریقی براعظموں کے تقریباً ن6 ارب لوگوں نے اپنے نعمل نسے ثابت کیا ہے کہ ایشیا اور افریقہ کی بحالی کوئی خواب نہیں بلکہ ایک حقیقت ہے، جو وجود میں آ رہی ہے، چین نہ صرف ایشیائی و نافریقی احیاء کے خواب کا حامی ہے بلکہ ایک رہنما اور عمل کرنے والا ملک بھی ہے۔

بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نے نایشیا اور افریقہ کی اقتصادی تعمیر کی ہے، بنیادی ڈھانچے کے باہمی رابطے اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے ایشیائی اور افریقی ممالک کی مقامی صنعتی نچین کی تعمیر کی ہے، اور آزاد انہ ترقی کی صلاحیت میں اضافہ کیا ہی. چین پاکستان اقتصادی راہداری ن بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا پائلٹ پراجیکٹ ہے جس میں 25 ارب ڈالر سے زائد کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی ہے اور 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

توقع ہے کہ 2030 تک چین پاکستان اقتصادی راہداری نسے پاکستان کی اقتصادی ترقی میں 2.5 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوگا۔برکس ممالک کا نیا ترقیاتی بینک، ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک اور دیگر ادارے ترقی پذیر ممالک کے لیے فنانسنگ چینلز فراہم کرتے ہیں۔2025 تک اے آئی آئی بی نے مجموعی طور پر 44.7 بلین امریکی ڈالر کے قرضوں کی منظوری دی ہے ، جس میں سے 58 فیصد افریقہ اور ایشیا کے ترقی پذیر علاقوں میں بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کے لئے فراہم کیے گئے ہیں۔

برکس تعاون میکانزم اور چین افریقہ تعاون فورم جیسے پلیٹ فارمز پر انحصار کرتے ہوئے ہم ننے عالمی مسائل میں ترقی پذیر ممالک کی آواز کو بلند کیا ہے۔شی جن پھنگ کی جانب سے تجویز کردہ گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو نے ایشیا اور افریقہ کے نلیے فائدہ مند نتعاون ناور باہمی جیت نکی ٹھوس ضمانت فراہم کی ہے۔ہم ایک نئے تاریخی نقطہ آغاز پر کھڑے ہیں،اور نچیلنجز اب بھی شدید ہیں، لیکن جیت جیت پر مبنی نمشترکہ ترقی کو آگے بڑھانے کے تصور نے عالمی اتفاق رائے حاصل کیا ہی. ایشیا اور افریقہ ننے حقائق کے ذریعے یہ اعلان کیا ہے کہ ان نکی بحالی اور عالمی امن و ترقی کا خواب ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے اور یہ خواب بالآخر پورا ہو کر رہے گا۔