
سعودی عرب کے ساتھ سول نیوکلیئر توانائی کے ابتدائی معاہدے کے قریب ہیں.امریکی وزیرتوانائی
کمرشل بنیادوں پر سعودی عرب میں جوہری توانائی کی صنعت کے قیام کے لیے تعاون کیا جا سکتا ہے. کرس رائٹ
میاں محمد ندیم
جمعرات 17 اپریل 2025
13:39

(جاری ہے)
عرب نشریاتی ادارے کے مطابق انہوں نے کہاکہ واشنگٹن اور ریاض کے درمیان اس بارے میں بات چیت جاری ہے کہ کمرشل بنیادوں پر سعودی عرب میں جوہری توانائی کی صنعت کے قیام کے لیے کس طرح تعاون کیا جا سکتا ہے سعودی عرب ہمیشہ سے سویلین جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کی اپنی خواہش کا برملا اظہار کرتا آیا ہے اور وژن 2030 کے تحت جوہری توانائی سمیت قابل تجدید اور صاف توانائی کے ذرائع پر انحصار بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے. سعودی شوریٰ کونسل کی اقتصادی اور توانائی کمیٹی کے سابق رکن ڈاکٹر فہد بن جمعہ کا کہنا ہے کہ جس معاہدے کا حوالہ کرس رائٹ نے دیا ہے اس کا تعلق وژن 2030 کے تحت جوہری توانائی کے حصول سے ہے امریکی وزیر توانائی کے مطابق سعودی عرب کے ساتھ سول نیوکلیئر توانائی کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے 123 معاہدہ ضروری ہے 123 معاہدے سے مراد امریکی اٹامک انرجی ایکٹ 1954 کی دفعہ 123 ہے جو امریکی حکومت اور کمپنیوں کو سویلین استعمال کے لیے جوہری توانائی کے شعبے میں غیر ملکی اداروں سے تعاون کے لیے ضروری ہے. اس قانون کا مقصد جوہری عدم پھیلاﺅاور جوہری توانائی کے پرامن استعمال کو یقینی بنانا ہے آرمز کنٹرول ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ امریکہ 2012 سے جوہری تعاون کے لیے 123 معاہدے کے حوالے سے سعودی عرب کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے تاہم ایسوسی ایشن کے مطابق سعودی عرب ایسے انتظامات کو مسترد کرتا آیا ہے جس کے تحت اسے جوہری ایندھن پیدا کرنے کی صلاحیت کو ترک کرنا پڑتا. خلیج کے جوہری ماہر نور عید کے مطابق سعودی عرب کے 123 معاہدے پر دستخط کا انحصار اس بات پر ہے کہ آیا امریکہ سعودی عرب سے یورینیم کی افزودگی اور ری پروسیسنگ کو ترک کرنے کا مطالبہ کرتا ہے یا نہیں جوہری ماہر کا کہنا ہے کہ انھیں حیرانگی نہیں ہوگی اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے ساتھ ایک ایسے معاہدے کے لیے راضی ہوجائیں جس کے تحت سعودی عرب یورینیم کی افزودگی کی صلاحیت حاصل کر سکے. خیال رہے کہ سعودی عرب پہلے ہی چین کی مدد سے یورینیم کی کان کنی کر رہا ہے امریکہ اور سعودی عرب کے مابین جوہری معاہدے پر بات چیت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب واشنگٹن اور تہران کے درمیان ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے مذاکرات جاری ہیں اگر ایران ایٹمی ہتھیار بنا لیتا ہے تو اس سے خطے میں اسلحے کی ایک نئی دور شروع ہو سکتی ہے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ اگر ایران نے ایٹمی ہتھیار بنائے تو ان کا ملک بھی اس کی پیروی کرے گا.
مزید اہم خبریں
-
حکومت کا 5 لاکھ ٹن گندم امپورٹ کرنے کا فیصلہ، چینی بھی باہر سے منگوائی جائے گی
-
ویل ڈن،محسن نقوی کی ثناء یوسف سمیت 15 ہائی پروفائل کیسز ریکارڈ مدت میں ٹریس کر نے پر اسلام آباد پولیس کی خصوصی تعریف
-
ملک میں ایئرپورٹ کارگو چارجز 100 فیصد تک بڑھا دیئے گئے
-
سندھ میں نئے ٹریفک قوانین نافذ؛ مسلسل خلاف ورزی پر لائسنس منسوخ اور شناختی کارڈ بلاک ہوں گے
-
ایرانی صدر کا اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا باضابطہ اعلان
-
سرکاری ملازمین کی تنخواہیں کیش اور چیک کے ذریعے ادائیگی کا طریقہ کاربند، تنخواہ صرف بینک کے ذریعے دی جائیگی
-
خطے میں امن واستحکام کیلئے سعودی عرب کا وزیراعظم سے اظہارتشکر، مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے سعودی عرب کی کوششوں کا مشکور ہوں، شہبازشریف
-
مجھے علیمہ خان نے پی ٹی آئی سے نکلوایا وہ سمجھتی ہیں پارٹی ان کے دم پر چل رہی ہے، شیرافضل مروت
-
گرما گرمی میں تلخی آگئی، ڈونلڈ ٹرمپ کی ایلون مسک کو ملک بدر کرنے کی دھمکی
-
ڈیجیٹل معیشت کی جانب انقلابی اقدام، پاکستان نے اسٹریٹجک بٹ کوائن ریزرو قائم کر دیا
-
مریم کی دستک پروگرام کے ذریعے سرکاری خدمات کے حصول میں نمایاں اضافہ
-
’لامہ‘ جانشینی کا سلسلہ جاری رہے گا، دلائی لامہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.