تمام گروہوں کو خبردار کیا جا رہا ہے کسی کو غزہ کے نام پر دہشتگردی نہیں کرنے دیں گے‘عظمی بخاری

جو کوئی یکجہتی کے نام پر کاروبار بند کرے گا اسے معاف نہیں کیاجائیگا،کوئی بھی دہشتگرد یا شدت پسند گروہ کسی کاروبار کو نقصان نہیں پہنچا سکتا تمام فوڈ چینز پاکستانی لوگوں نے خریدے ہوئے ہیں،پاکستانی ہی روزگار کماتے ہیں،کچھ عناصر کوامن، سرمایہ کاری اور خوشحالی برداشت نہیں کھیل داس پر سندھ میں منصوبہ بندی کے تحت حملہ کیا گیا،سندھ حکومت ملزمان کی فوری طورپر گرفتاری یقینی بنائے‘ وزیراطلاعات کی پریس کانفرنس

اتوار 20 اپریل 2025 18:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2025ء) وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ تمام گروہوں کو خبردار کیا جا رہا ہے کسی کو غزہ کے نام پر دہشت گردی نہیں کرنے دیں گے۔جو بھی کوئی بھی یکجہتی کے نام پر کاروبار بند کرے گا اسے معاف نہیں کیاجائے گا۔اس ملک میں کوئی بھی دہشت گرد یا شدت پسند گروہ کسی بھی کاروبار کو نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

فوڈ چینز پاکستانی لوگوں نے خریدے ہوئے ہیں اور ان سے پاکستانی ہی روزگار کماتے ہیں۔مذہب کے نام پر اشتعال دلانا افسوسناک ہے۔کھیل داس میں سندھ میں پورا پلان کرکے حملہ کیاگیا۔سندھ حکومت ملزمان کی فوری طورپر گرفتاری یقینی بنائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمی بخاری نے ایسٹر کے موقع پر مسیحی برادری کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسٹر محبت، رواداری اور ہم آہنگی کا پیغام ہے۔

(جاری ہے)

مسلم کمیونٹی کی جانب سے تمام مسیحیوں کو ایسٹر کی خوشیاں مبارک ہوں۔انہوں نے حالیہ واقعات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے کھیل داس پر حملے کی مذمت یا کوئی عملی اقدام نہ کرنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت معاشرے میں شدت پسند اور سیاسی دہشت گرد گروہ متحرک ہیں جو عوام کے امن کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

عظمی بخاری نے انکشاف کیا کہ انتہا پسند عناصر کی فوڈ چینز میں پچیس ہزار پاکستانی کام کرتے ہیں، اور حملوں میں نشانہ بھی پاکستانی شہری ہی بنے۔ غزہ کے نام پر ملک میں فساد پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور یہ وہ عناصر ہیں جنہیں پاکستان میں امن، سرمایہ کاری اور خوشحالی برداشت نہیں ہوتی۔ان واقعات میں بیرونی ہاتھ ملوث ہونے کا بھی شبہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام محبت اور امن کا مذہب ہے، اور غزہ کے لوگ خود بھی تشدد کی بات نہیں کرتے۔ اگر پچیس ہزار پاکستانی بے روزگار ہو گئے تو پاکستان کی معیشت اور شناخت کو شدید نقصان پہنچے گا۔وزیر اطلاعات نے واضح الفاظ میں کہا کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی، خواہ وہ مذہب کے نام پر ہو یا سیاسی دہشت گردی کی شکل میں۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر میں 149 شرپسندوں کو گرفتار کر کے 14 مقدمات درج کیے جا چکے ہیں، جن میں شیخوپورہ، ساہیوال، ملتان اور بہاولپور شامل ہیں۔