ؔجماعت اسلامی عوامی جماعت ،قرآن و سنت کی عادلانہ نظام کے قیام کے لیے کوشاں ہے، مولانا ہدایت الرحمن بلوچ

اتوار 20 اپریل 2025 20:40

؁کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اپریل2025ء) امیر جماعت اسلامی بلوچستان اور رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک عوامی جماعت ہے، جو قرآن و سنت کی روشنی میں ایک عادلانہ نظام کے قیام کے لیے کوشاں ہے۔ ہماری تحریک کا بنیادی مقصد اللہ کی رضا اور آخرت کی کامیابی ہے۔ ہم اقتدار کے طلبگار نہیں بلکہ قرآن و سنت کے پیغام کو عام کرنے کے لیے اقتدار کو ایک ذریعہ سمجھتے ہیں۔

مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ دنیا فانی ہے، یہاں ہر چیز کو زوال ہے۔ طاقتور کو تکبر نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی۔ اسی طرح کمزور کو بھی مایوس نہیں ہونا چاہیے، اس کے لیے بھی عروج کا دروازہ کھلا ہے۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے جماعت اسلامی نصیرآباد کے زیر اہتمام ایک روزہ ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ورکرزکنونشن میں جماعت اسلامی نصیرآباد کے کارکنان، ممبران اور حمایتیوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

ورکرز کنونشن سے صوبائی جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی بلوچستان مرتضی خان کاکڑ، صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری نقیب اللہ اخوانی اور ضلع امیر جماعت اسلامی نصیرآباد نائب امیر صوبہ بشیر احمد ماندائی نے کارکنان کی تربیت کے حوالے سے خطاب بھی کیا۔ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی اور دیگر سیاسی جماعتوں میں بڑا فرق یہ ہے کہ ہمارے کارکنان کسی خاندان، شخصیت یا وڈیرے کے غلام نہیں۔

جماعت اسلامی میں ہر مخلص کارکن کے لیے قیادت کے دروازے کھلے ہیں۔ یہاں میرٹ، خدمت اور خلوص کی بنیاد پر ترقی ہوتی ہے، شخصیت پرستی کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے بلوچستان کے حالات پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں عوام بدترین حالات کا شکار ہیں۔ نہ گیس ہے، نہ بجلی، نہ تعلیم و صحت کی سہولیات، نہ ہی امن و امان۔ لوگ خوف کے سائے میں زندگی گزار رہے ہیں، روز گھر سے نکلتے وقت اس پریشانی میں ہوتے ہیں کہ کہیں ان کا مال و جان محفوظ نہ رہے۔

انہوں نے کہا کہ آج غریب مزید غریب ہو رہا ہے جبکہ چند خاندان امیر سے امیر تر ہوتے جا رہے ہیں۔ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ صرف چند خاندان ملک پر قابض ہیں۔ بار بار حکومت میں آتے ہیں لیکن عوام کو کچھ نہیں دیتے۔ ہمارے وسائل کو لوٹا جا رہا ہے۔ معدنیات کو بے دردی سے نکالا جا رہا ہے مگر صوبے کے عوام کو ان کا حق نہیں دیا جا رہا۔ ان خاندانوں کے بچے انہی وسائل کے سہارے بیرون ملک تعلیم حاصل کرتے ہیں، خود اور اپنے خاندان کا علاج باہر سے کرواتے ہیں جبکہ عوام کے لیے سرکاری اسپتالوں میں بنیادی سہولیات تک میسر نہیں۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اور تو اور ضلعی افسران بھی عوام کی تذلیل میں پیچھے نہیں رہتے۔ یہ ہماری اپنی کمزوری ہے کہ ہم ان ظالموں کے سامنے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ عالمی حالات پر بات کرتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا اور کہا کہ ہم دنیا کے ہر اس خطے میں مظلوم انسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں جہاں ظلم، جبر اور قتل و غارت گری ہو رہی ہو۔

انہوں نے خاص طور پر غزہ میں جاری ظلم و بربریت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 26 اپریل 2025 کو ملک گیر سطح پر شٹر ڈان ہڑتال کی جائے گی تاکہ فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا عملی مظاہرہ کیا جا سکے۔ اس موقع پر انہوں نے صوبے میں جاری ظلم و ناانصافی کے خلاف بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ عنقریب صوبے بھر میں ان جابروں، کرپٹ حکمرانوں اور ظالم افسران کے خلاف شٹر ڈان ہڑتال کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے کے عوام جو دن رات محنت مزدوری کر کے دو وقت کی روٹی کمانے کی کوشش کرتے ہیں، ان کا حق بھی ان سے چھینا جا رہا ہے۔ اس لیے جماعت اسلامی کے تمام کارکنان اور عوام الناس کو تیار رہنا چاہیے کہ ظلم کے خلاف کھل کر میدان میں اترا جائے۔ ہمیں دولت کی نہیں، ہمت، اتحاد اور اللہ پر کامل یقین کی ضرورت ہے۔ اگر ہم عزم کے ساتھ اٹھ کھڑے ہوں، تو اللہ تعالی ضرور ہماری مدد فرمائے گا اور ہمیں ان ظالموں سے نجات دلائے گا۔

اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی نصیرآباد پروفیسر محمد ابراہیم ابڑو، ضلعی نائب امیر کرم اللہ منگریو، سابق ضلعی امیر خاوند بخش مینگل، سابق امیر ضلع مولانا عبد الواحد زہری، سابق قائم مقام ضلعی امیر عبد الرشید مستوئی، عبد الخالق ڈومکی، ضلعی ناظم مالیات محمد ندیم ایری اور ضلعی ناظم نشرواشاعت مختیار مخلص سمیت دیگر عہدیداران بھی شریک تھے۔