ایوان بالا میں اپوزیشن کا دریائے سندھ سے نہریںنکالنے پرشدید احتجاج،پیپلز پارٹی کے اراکین خاموشی سے ایوان سے نکل گئے

منگل 22 اپریل 2025 20:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2025ء) ایوان بالا میں اپوزیشن کا دریائے سندھ سے نہریںنکالنے کے معاملے پرشدید احتجاج،پیپلز پارٹی کے اراکین خاموشی سے ایوان سے نکل گئے،اپوزیشن اراکین کی جانب سے حکومت اور پیپلز پارٹی کے خلاف شدید نعرے بازی،حکومت اور پیپلز پارٹی کی جانب سے دو بار کورم کی نشاندھی کی گئی،کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس جمعہ تک ملتوی کر دیا گیا۔

اپوزیشن لیڈر سینٹر شبلی فراز کی حکومت اور پیپلز پارٹی پر سخت نکتہ چینی،ڈاکٹر ثانیہ نشتر سمیت خیبر پختونخوا سے سینیٹر ز کے انتخاب میں تاخیر پر افسوس کا اظہار،اے این پی کے ایمل ولی خان نے بھی چیئرمین سینیٹ پر جانبداری کا الزام عائد کردیا۔

(جاری ہے)

منگل کے روز سینیٹ اجلاس کے آغاز میں وقفہ سوالات سے قبل ہی اپوزیشن نے چیئرمین سینیٹ سے دریائے سے نہریں نکالنے کے معاملے پر بات کرنے کی اجازت طلب کی تاہم چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اس معاملے پر وقفہ سوالات کے بعد بات کریں گے مگر اپوزیشن نے ایوان بالا میں احتجا ج شروع کیا اس موقع پر وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ اپوزیشن ایک نیا محاذ کھولنا چاہتی ہے اس معاملے پر وزیر اعظم کے مشیر نے سندھ حکومت سے باضابطہ رابطہ کیا ہے اور بتایا ہے کہ مسئلے کو افہام و تفہیم سے حل کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ میں پیپلز پارٹی کے دوستوں سے گزراش کرتا ہوں کہ وہ وفاقی وزیر آبی وسائل کو بلائیں وہ جواب دیں گے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کو تھرپارکر کے انتخابات میں شکست ہوئی ہے اس لئے وہ ایوان میں احتجاج کرکے ماحول کو خراب کرنا چاہتی ہے اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے وفاقی وزیر پارلیمانی امور کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اس معاملے پر اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کی پارلیمانی لیڈر سے بات کرکے اس معاملے کو حل کریں جس پر وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیر اعظم کے سیاسی امور کے مشیر رانا ثناء اللہ نے سندھ حکومت سمیت پیپلز پارٹی کے رہنمائوں سے رابطہ کیا ہے انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کے پاس پوچھنے کیلئے کوئی بھی سوال نہیں ہے ہم جواب دینے کیلئے تیار ہیں اور وفاقی وزیر آبی وسائل سمیت کابینہ کے سینئر اراکین موجود ہیں انہوں نے کہاکہ اس طرز سیاست سے ملک کے مسائل حل نہیں ہونگے اس موقع پر پیپلز پارٹی کیجانب سے ایوان سے واک آوٹ کیا گیا اس موقع پر اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بہتر تو یہ تھا کہ ہم گذشتہ سال کے مسائل پر اپنا محاسبہ کرتے مگر یہ نہ ہوسکا انہوں نے کہاکہ اس وقت حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں انہوںنے کہاکہ سندھ کے صوبے میں پورا نظام منجمد ہوگیا ہے سندھ کے عوام سراپا احتجاج اور پیپلز پارٹی سے سخت نالاں ہیں پیپلز پارٹی نے پانی کے مسئلے پر منافقانہ کردار ادا کیا ہے ایک جانب صدر مملکت میٹنگ میں نہروں پر اقرار کرتے ہیں جبکہ پارٹی کی جانب سے مخالفت کی جارہی ہے انہوںنے کہاکہ سندھکا پانی کا مسئلہ ہے بلوچستان میں آمد ورفت شام 6بجے سے بند ہوجاتی ہے اسی طرح خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات ہورہے ہیں انہوںنے کہاکہ اس ایوان کو چاروں صوبوں کی نمائندہ ہونے کی وجہ سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا انہوںنے کہاکہ اس ایوان میں خیبر پختونخوا کی نمائندگی کو جان بوجھ کر روکا گیا ہے اور صوبے کے عوام کو اس کے آئینی حق سے محروم کیا جارہا ہے یہ قرارداد منظور کی جائے کہ وہاں پر جلد از جلد سینیٹ کے انتخابات کرائے جائیںانہوںنے کہاکہ اگر یہ انتخابات جلد از جلد نہ کرائے گئے تو اگلے سال پورے صوبے کی نمائندگی ختم ہوجائے گی کیا صوبے کے عوام کو دہشت گردی کی سزا دی جارہی ہے یہ صوبے کا ائینی حق ہے کہ اس ایوان میں نمائندگی ہونی چاہیے انہوں نے کہاکہ گذشتہ تین مہینوں کے دوران تین سینیٹرز نے حلف لے لیا مگر خیبر پختونخوا کی سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی نشست پر انتخابات نہیں کرائے جارہے ہیں یہ کیوں ہورہا ہے انہوں نے کہاکہ ااس ایوان میں اگر پروڈکشن آرڈر جاری کیا جاتا ہے تو اس پر عمل درآمد نہیں ہوتا ہے اور چیف الیکشن کمشنر چیئرمین سینیٹ کی جانب سے خط ملنے کے باوجود نشست پر الیکشن نہیں کراتا ہے انہوں نے کہاکہ حکمران طبقہ اور ان کے اتحادی اس گناء کبیرہ میں شریک ہیں جو بلز منظور ہوئے ہیں اس کے بعد ہم ربڑ اسٹیمپ بن چکے ہیں انہوں نے کہاکہ گذشتہ ایک سال میں جو کچھ ہوا ہے اس پر ہمیں فخر نہیں کرنا چاہیے انہوںنے کہاکہ گذشتہ ایک سال سے اپوزیشن کے ساتھ جو سلوک کیا جارہا ہے اور پسند نا پسند کی بنیاد پر کام کیا جارہا ہے انہوںنے کہاکہ اگر اپوزیشن سے اختلاف ہے تو اس کو باہر نکال دیں انہوںنے کہاکہ گذشتہ ایک سال کے دوران آئین کی کئی شقوں کی خلاف ورزیاں ہوئی ہیں بتایا جائے کہ خیبر پختونخوا کے سینیٹرز کتنی مدت کیلئے منتخب ہونگے انہوں نے کہاکہ جب بھی آئین کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تواس کے سنگین نتائج نکلتے ہیں انہوںنے کہاکہ ہمیں آئین پر عمل کرنا ہوگا اس موقع پر مسلم لیگ ن کے سینیٹر ناصر بٹ کی جانب سے کورم کی نشاندھی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر چیئرمین سینیٹ نے ایوان کی کارروائی جمعہ تک ملتوی کردی۔

۔۔۔۔اعجاز خان