امریکہ میں ڈیجیٹل ٹرکوں کے ذریعے تنازعہ کشمیرکو اجاگرکیاگیا

منگل 22 اپریل 2025 21:00

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2025ء) ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم نے امریکہ کے شہروں نیویارک اور واشنگٹن میں تنازعہ کشمیر سے متعلق آگاہی پھیلانے کے لئے ٹرکوں کے ذریعے ڈیجیٹل اشتہاری مہم چلائی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈیجیٹل پیغامات میں اقوام متحدہ پر زور دیا گیا کہ وہ اپنی دہائیوں پرانی قراردادوں خاص طور پر قرارداد 47پر عمل درآمد کو یقینی بنائے جو 21اپریل 1948کو امریکہ کی مکمل حمایت کے ساتھ منظور کی گئی تھی اورجس میں کشمیری عوام سے حق خودارادیت کا وعدہ کیا گیا تھا۔

ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ یہ قراردادیں بھارت اور پاکستان دونوں کو پابند کرتی ہیں کہ وہ کشمیری عوام کے اس فیصلے کا احترام کریں جو وہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اورغیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے کریں گے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر فائی نے کہاکہ پیغام پھیلانے کے لیے ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ ٹرک سب سے موثر ذرائع میں سے ایک ہیں کیونکہ چمکتی روشنی والی اسکرینیں خاص طور پر اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز کے قریب پیدل چلنے والوں اور سرکاری اور تجارتی عمارتوں میں داخل ہونے والوں کی توجہ حاصل کرتی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد اہم مقامات پرصحیح سامعین تک پہنچنا تھا اور ہم کشمیر کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ پیغام پہنچانے میں کامیاب رہے۔ٹرکوں کی الیکٹرانک اسکرینوں پر ''مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں آج بھی جاری ہے: اقوام متحدہ کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے ،'' بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں جرائم کا ارتکاب کررہا ہے ''،''اجتماعی قبریں اور عصمت دری انسانیت کے خلاف جرائم ہیں''، ''کشمیر میں بچوں کو نابینا کرنا: ایک شرمناک عمل ہے، اقوام متحدہ کارروائی کرے'' جیسے پیغامات درج تھے۔

واشنگٹن میں ڈیجیٹل ٹرکوں نے اہم مقامات کا احاطہ کیا جن میں: نیشنل مال، تمام وفاقی عمارتیں بشمول دفتر خارجہ، کیپٹل ہل، لائبریری آف کانگریس، واشنگٹن مونومنٹ، وائٹ ہائوس، غیر ملکی سفارت خانے، مختلف عجائب گھر، لنکن میموریل، واشنگٹن نیشنل کیتھیڈرل، بھارتی سفارت خانہ ، آئی ایم ایف اورورلڈ بینک شامل ہیں۔نیویارک شہر میں یہ ٹرک اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر، اقوام متحدہ کے مختلف مشنز کے دفاتر، آزادی ٹاور، بھارتی مشن، بیٹری پارک، سینٹرل پارک اور ٹائمز اسکوائر سے گزرے۔