Live Updates

مرکزی بینکوں نے 2024 میں 1,000 میٹرک ٹن سے زائد سونا خریدا

امریکہ، جرمنی ،اٹلی سرفہرست ،جنوری 2025 تک پاکستان 64.7 ٹن کے ساتھ فہرست میں 49ویں نمبر پر

اتوار 27 اپریل 2025 12:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2025ء)ورلڈ گولڈ کونسل نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ مرکزی بینکوں نے 2024 میں 1,000 میٹرک ٹن سے زائد سونا خریدا جو مسلسل تیسرے سال بڑی پیمانے پر خریداری کی عکاسی کرتا ہے اور پچھلی دہائی کی اوسط سالانہ خریداری کے تقریباً دگنا کے برابر ہے،امریکہ، جرمنی اور اٹلی سرفہرست ہیں،جنوری 2025 تک پاکستان 64.7 ٹن سونے کے ذخائر کے ساتھ فہرست میں 49ویں نمبر پر تھا۔

ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق 2024 کی چوتھی سہ ماہی تک امریکہ کے پاس فورٹ ناکس میں سب سے زیادہ 8,133.5 ٹن سونے کے ذخائر ہیں۔جرمنی 3,351.5 ٹن کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جبکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پاس 2,814 ٹن، اٹلی کے پاس 2,451.8 ٹن اور فرانس کے پاس 2,437 ٹن سونا ہے جو سرفہرست پانچ ممالک میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

روسی فیڈریشن 2,329.6 ٹن، چین 2,284.5 ٹن، سوئٹزرلینڈ 1,039.9 ٹن، بھارت 879 ٹن، جاپان 846 ٹن اور ترکیہ 619.9 ٹن سونے کے ذخائر میں سرفہرست 10 ممالک میں سرفہرست ہیں۔

مرکزی بینکوں کی جانب سے سونے کی خریداری 2025 میں بھی جاری رہی جس میں پولینڈ، بھارت، چین، کرغزستان اور ازبکستان نمایاں رہے۔کل 940.92 ٹن سونے کے ساتھ بھارت جنوبی ایشیا ء میں سب سے آگے ہے اور اس نے سال 2024 میں 22.54 ٹن کا اضافہ کیا۔مشرق بعید میں مجموعی طور پر 3,229.97 ٹن سونا موجود ہے جس میں چین کا سب سے بڑا حصہ ہے، اس کے بعد جاپان اور جنوبی کوریا آتے ہیں۔

مجموعی طور پر 11,773.55 ٹن سونے کے ساتھ یہ ممالک شمالی امریکہ کے ذخائر سے آگے نکل گئے جہاں امریکہ سرفہرست ہے۔جرمنی، اٹلی، فرانس اور سوئٹزرلینڈ سرفہرست رہے، جن کے بعد نیدرلینڈز، پرتگال اور برطانیہ کا نمبر آتا ہے۔رواں سال اب تک سونا 16 مرتبہ ریکارڈ سطح پر پہنچ چکا ہے جن میں سے 4 بار قیمت 3,000 ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے قرضوں، کساد بازاری کے خدشات اور مالیاتی پالیسی میں نرمی کے رجحان نے سرمایہ کاروں کو سونے کی طرف راغب کردیا ہے۔تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ سونے کی قیمت 3,500 ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات