Live Updates

اسلام آباد میں ٹریڈیشنل چائنیز میڈیسن کلینک کے قیام کیلئے معاہدے پر دستخط ہو گئے

کلینک ٹی سی ایم ٹریننگ اور سرٹیفکیشن پروگراموں کو فروغ دے گا ،مستقبل میں پاکستان کے دیگر بڑے شہروں میں کلینک قائم کیے جائیں گے

اتوار 27 اپریل 2025 15:15

ژینگ ژو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2025ء)بیلٹ اینڈ روڈ میڈیکل ایسوسی ایشن (بی آر ایم ای)اورگوانائی فیوچر ٹریڈیشنل چائنیزمیڈیسن کلینکس پروجیکٹ کے درمیاناسلام آباد میں ٹریڈیشنل چائنیز میڈیسن (ٹی سی ایم)کلینک قائم کرنے کے لیے معاہدے پر دستخط ہو گئے، اس کا مقصد ٹی سی ایم طریقوں کو جدید صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں ضم کرنا ہے۔

گوادر پرو کے مطابق کلینک کورونری شریانوں کی بیماری ، تھائیرائیڈ اور چھاتی کے نوڈولز ، ورٹیگو ، ویریکوس رگیں ، بے خوابی ، اور اضطراب کی خرابی، دائمی اور تنا وسے متعلق بیماریوں کا علاج فراہم کرے گا ، مزید برآں ، یہ ٹی سی ایم ٹریننگ اور سرٹیفکیشن پروگراموں کو فروغ دے گا ، سرحد پار صحت کی دیکھ بھال کے تبادلوں کی سہولت فراہم کرے گا ، اور تعلیمی مواصلات کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

(جاری ہے)

گوادر پرو کے مطابق تاریخی معاہدہ کے تحت گوانائی فیوچر ٹی سی ایم کلینکس پروجیکٹ کی طرف سے فراہم کردہ مکمل مالی اعانت کے ساتھ مستقبل میں پاکستان کے دیگر بڑے شہروں میں کلینک قائم کیے جائیں گے ۔ گوادر پرو کے مطابق بی آر ایم اے بیلٹ اینڈ روڈ ممالک کے درمیان مشترکہ مستقبل کو فروغ دینے کے لئے طبی علم، بہترین طریقوں اور صحت کی دیکھ بھال کے جامع حل کے تبادلے کو فروغ دینے کے لئے وقف ہے۔

بی آر ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شہباز نے کہا کہ اس تعاون کے ذریعے ہم ٹی سی ایم کی عالمی رسائی کو بڑھانا چاہتے ہیں۔گوادر پرو کے مطابق گوانائی فیوچر ٹی سی ایم کلینکس پروجیکٹ کے ڈائریکٹر پیٹر ڈو نے اس شراکت داری کو چین اور پاکستان کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے میں ایک تاریخی سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہاگوانائی فیوچر کی مدد سے، ہم ٹی سی ایم کو نہ صرف شفا یابی کے لئے ایک آلے کے طور پر دیکھتے ہیں بلکہ متنوع ثقافتوں کو جوڑنے والے پل کے طور پر بھی دیکھتے ہیں۔

گوادر پرو کے مطابق اس شراکت داری کو جون 2025 کے آخر میں چانگشا میں منعقد ہونے والی مستقبل کی روایتی چینی ادویات پر پہلی سالانہ کانفرنس کے دوران مزید اجاگر کیا جائے گا ، جہاں عالمی ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز ٹی سی ایم میں مستقبل کی اختراعات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے جمع ہوں گے۔ گوادر پرو سے بات کرتے ہوئے بی آر آئی ایس ڈی کے چیئرمین قیصر نواب نے کہا کہ پاکستان میں ٹی سی ایم کلینک کھولنے کا قانونی طریقہ کار دیگر باقاعدہ کلینکس کی طرح آسان ہے جس میں صوبے کے ہیلتھ کیئر کمیشن میں رجسٹریشن بھی شامل ہے جہاں کلینک واقع ہے۔

کلینک کو سہولیات، حفظان صحت اور اہل پریکٹیشنرز سمیت صحت کی دیکھ بھال کے کم سے کم معیارات پر پورا اترنا چاہئے۔ گوادر پرو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کا کلینک سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان(ایس ای سی پی)کے ساتھ ایک کمپنی کے طور پر یا فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کے ساتھ واحد ملکیت کے طور پر رجسٹرڈ ہوسکتا ہے۔ صحت کی دیکھ بھال کا لائسنس متعلقہ صوبائی ہیلتھ کیئر کمیشن سے حاصل کیا جانا چاہئے اور تمام ٹی سی ایم پریکٹیشنرز کو پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی)یا نیشنل کونسل فار ٹب میں مناسب طریقے سے رجسٹرڈ ہونا چاہئے۔

گوادر پرو کے مطابق انہوں نے کہا کہ ٹی سی ایم مصنوعات کی درآمد یا فروخت کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ)سے منظوری ضروری ہے۔ اس کے علاوہ مقامی میونسپل اتھارٹی سے ٹریڈ لائسنس کی درخواست دی جانی چاہیے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات