پشتونخوا وطن کے قدرتی وسائل پر کسی بھی قیمت پر کسی کو بھی قابض ہونے کی اجازت نہیں دے گی، پشتونخواملی عوامی پارٹی

اتوار 27 اپریل 2025 21:30

-چمن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2025ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ پشتونخوا وطن کے قدرتی وسائل پر کسی بھی قیمت پر کسی کو بھی قابض ہونے کی اجازت نہیں دے گی، (SIFC)کا قیام در اصل محکوم اقوام بالخصوص پشتون بلوچ اقوام کے وسائل کو اس نام نہاد کونسل کے ذریعے قبضہ کرنا ہے اس طرح کے ناروا ماورائے آئین و قانون اقدامات کو کسی صورت تسلیم نہیں کیا جاسکتا ،غیر قانونی و غیر آئینی طریقے سے ریاستی زور و زر کے ذریعے فارم 47 کے وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے آئے روز ملکی آئین میں اپنی مرضی و منشا کے ترمیمات کرائے جارہے ہیں جس کا اصل مقصد ملک میں آباد تمام اقوام کے متفقہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو ختم کرنا ہے جس میں صوبوں کو کسی حد تک صوبائی خود مختیاری کے اختیارات حاصل ہیں انھیں ختم کرانا اور ساتھ ہی پشتون بلوچ اور دیگر محکوم اقوام کے وسائل کو لوٹنے کے لیے راہ ہموار کرانا ہے ۔

(جاری ہے)

ہمارے قدرتی وسائل کو آئی ایم ایف سے لیے گئے اربوں ڈالر قرض جو نہ ہماری ترقی ،تعلیم، صحت ،روزگار اور انفراسٹرکچر پے ایک روپے تک خرچ نہیں ہوا ہے لیکن ان کھربوں ڈالر کو جو صرف اور صرف پنجاب کی ترقی خوشحالی اور آبادی پے خرچ کیا گیا ہے اب ہمارے قدرتی وسائل سے چکائی جارہی ہے جس کی ہم کسی قیمت پر کسی بھی ملک کے کسی سرمایہ کار کمپنی یا شخص کو دینے کی اجازت نہیں دینگے ۔

ان خیالات کا اظہار پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹری صلاح الدین خان اچکزئی، صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان، صوبائی جنرل سیکرٹری کبیر افغان ،ضلع سیکرٹری چمن صحبت خان اچکزئی نے پارٹی ضلع چمن کے ضلع کمیٹی کے اجلاس ، تحصیل شار کمیٹی اجلاس،تحصیل روغانی کمیٹی اجلاس، تحصیل بوغرہ کمیٹی کے اجلاس ، پشتونخوا سٹوڈنٹس آرگنائزیشن ضلع کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

منعقدہ اجلاسوں سے پارٹی کے دیگر ضلعی ، تحصیل رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ افغان کڈوال عوام کو جو کہ چالیس سال سے یہاں آباد ہیں ان کی یہاں جائیدادیں اور وسیع پیمانے پر کاروبار ہیں اس ملک کی ترقی میں ان افغان کڈوال عوام کا اہم رول ہے لیکن اب انھیں ذلت آمیز طریقے سے ملک سے نکالنے ان کی جائیدادیں ضبط کرنے انھیں جنگی قیدیوں کی طرح گاڑیوں میں زبردستی ٹھونسنے بازاروں مسجدوں مارکیٹوں اور کاروباری مراکز سے انھیں انتہائی تذلیل آمیز طریقے سے اٹھانے گرفتار کرنے انھیں بلیک میل کرکے ان سے ہزاروں روپے لوٹنے کی پشتونخوا ملی عوامی پارٹی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور واضع کرنا چاہتی ہے کہ حکومت افغان کڈوال عوام کے ساتھ اس ہتھک آمیز رویے سے باز آجائیں ، کسی بھی غیر انسانی غیر اخلاقی عمل سے اجتناب کریں انھیں اپنی مرضی سے اپنے وطن افغانستان جانے کے لیے باعزت طریقہ اپنایا جائے۔

ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ جو افغان بچہ یہاں پیدا ہوا ہے انھیں بین الاقوامی قوانین کے مطابق شہریت دی جائے جو ان کا آئینی و قانونی حق ہے لیکن اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو انھیں باعزت طریقے سے جانے کے لیے اتنا وقت دیا جائے کہ وہ کم ازکم اپنے جائیدادوں اور کاروبار کو صحیح طریقے سے ختم کریں تاکہ انھیں نقصان نہ اٹھانا پڑے یہ کاروبار اور جائیدادیں انھوں نے چالیس سالوں کے سخت محنت و مشقت اور تکالیف سہنے کے بعد بنائیں ہیں لیکن اب حکومت پاکستان کی جانب سے انھیں راتوں رات اپنے کاروباروں اور جائیدادوں سے بے دخل کیے جارہے ہیں جو انتہائی ظلم و ناروا اور بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے ۔

مقررین نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اپنی تنظیمی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ابتدائی یونٹ سے ضلع کی سطح تک بہترین انداز میں منظم کرنے کے لیے دن رات محنت کریں قومی غلامی سے نجات منظم قومی سیاسی جمہوری پارٹی کے مرہون منت ہی ممکن ہے بصورت دیگر قومی غلامی سے نجات محض وقت کا ضیاع ہے۔