صعدہ پرامریکی حملے میں تارکین وطن کے حراستی مرکز کو نشانہ بنایا گیا‘ 68 افراد ہلاک ہوئے.حوثی گروپ

مارچ کے وسط سے اب تک حوثی باغیوں کے 800 اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے.امریکی سینٹرل کمانڈ کا بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 28 اپریل 2025 15:17

صعدہ پرامریکی حملے میں تارکین وطن کے حراستی مرکز کو نشانہ بنایا گیا‘ ..
صنعا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔28 اپریل ۔2025 )امریکی سینٹرل کمانڈ نے دعوی کیا ہے کہ مارچ کے وسط سے اب تک حوثی باغیوں کے 800 اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ یمنی حوثی گروپ کا کہنا ہے صعدہ صوبے میںامریکی حملے میں تارکین وطن کے ایک حراستی مرکز کو نشانہ بنایا گیا اور تحریک کے مضبوط مقام صعدہ میں 68 افراد ہلاک ہوئے. نشریاتی ادارے کے مطابق افریقی تارکین وطن کے حراستی مرکز کے ملبے سے تیس لاشیں نکالی گئی ہیں رپورٹ میںوزارتِ داخلہ کے ایک بیان کا حوالہ دیا جس میں کئی افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاع دی گئی ”المسیرہ“ نے کہا شہری دفاع کی ٹیمیں اور ہلالِ احمر امریکی حملے کے مقام پر اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں.

(جاری ہے)

دوسری جانب عرب نشریاتی ادارے نے بھی صعدہ میں موجود افریقی مہاجرین کے حراستی مرکز پر امریکی حملے کی تصدیق کی ہے اس حملے میں 47 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں حالیہ حملے کے حوالے سے امریکی فوج نے کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم اس سے قبل امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا تھا کہ اس نے مارچ کے وسط سے اب تک 800 حوثی اہداف کو نشانہ بنایا ہے جن میں قیادت سمیت سینکڑوں حوثی باغی ہلاک ہو چکے ہیں.

امریکی سینٹرل کمانڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ اگرچہ حوثیوں نے ہمارے بحری جہازوں پر حملے جاری رکھے لیکن ہماری کارروائیوں نے ان کے حملوں کی شرح اور اثرات کو کم کیا بیلسٹک میزائلوں کے داغے جانے کی شرح میں 69 فیصد کمی آئی ہے جب کہ خودکش ڈرون حملوں میں 55 فیصد کمی آئی ہے یاد رہے کہ گذشتہ ماہ صدر ٹرمپ نے حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر بڑے پیمانے پر حملوں کا حکم دیا تھا اور دھمکی دی تھی کہ انہیں مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا ٹرمپ نے ایران کو بھی خبردار کیا تھا کہ وہ اس گروپ کو اسلحہ فراہم نہ کرے.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صعدہ پر حملے کے دوران حراستی مرکز میں مبینہ طور پر 115 افریقی تارکین وطن موجود تھے یمن میں 11 سال سے جاری جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے انسانی بحران کے باوجود تارکین وطن سعودی عرب اور دیگر ہمسایہ ممالک میں کام کی تلاش کے لیے یمن پہنچتے ہیں انٹرنیشنل آرگنائزیشن آف مائیگریشن (آئی او ایم) کے مطابق اس کے بجائے انہیں استحصال، حراست، تشدد اور فعال تنازعات والے علاقوں کے ذریعے خطرناک سفر کا سامنا کرنا پڑتا ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف 2024 میں تقریباً 60 ہزار 900 تارکین وطن یمن پہنچے جن میں سے اکثر کے پاس زندہ رہنے کا کوئی ذریعہ نہیں تھا .