
پاک چین خلائی تعاون میں تیزی سے اضافہ
ایک پاکستانی پے لوڈ اسپیشلسٹ خلاباز مشترکہ خلائی مشن میں حصہ لے گا، پاکستانی خلابازوں کے انتخاب کا عمل جاری، انتخاب میں ابتدائی، ثانوی اور آخری تین مراحل شامل ہوں گے
منگل 29 اپریل 2025 18:59
(جاری ہے)
گوادر پرو کے مطابق چین کی خلائی پرواز شینژو 20 نے شمال مغربی چین کے جیکوان سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے اڑان بھری اور تیانگونگ خلائی اسٹیشن پر اتری۔
شینژو 20، تیانگونگ خلائی اسٹیشن اور چائنا اسپیس پروگرام کے پس منظر میں چین اور پاکستان کے مضبوط تعلقات نے خلائی تعاون اور دوستی کے نئے سلسلے کو جنم دیا ہے۔چین کا انسان بردار خلائی پروگرام ، جس نے تین عملے والے شینزو 20 کو سہولت فراہم کی ، پرامن استعمال ، باہمی فائدے اور مشترکہ ترقی کے اصولوں کی پیروی کرتا ہے۔ چین پاکستان خلائی تعاون وسیع تر بین الاقوامی تعاون کے لئے ایک نمونہ قائم کرتا ہے، جس میں زیادہ سے زیادہ ممالک کو شرکت کی ترغیب ملتی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق شینژو 20 کی کامیاب پرواز کے حوالے سے دنیا تو دور کی بات ہے، پاکستانی قوم بھی ترقی کے تمام مراحل، ٹیک آف اور شینژو-20 کی تیانگونگ خلائی اسٹیشن پر لینڈنگ کا مشاہدہ کرتے ہوئے پر جوش ہے۔شینژو-20 کے عملے کے مشن نے تین چینی خلابازوں چن ڈونگ، چن ژونگ روئی اور وانگ جی کو منتقل کیا ہے۔ چینگ ڈونگ چائنا مینڈ اسپیس ایجنسی (سی ایم ایس ای)کے کمانڈر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔وہ اس وقت چینی خلائی اسٹیشن پر موجود تین خلابازوں کی جگہ لیں گے۔ ان سے پہلے کے لوگوں کی طرح، وہ بھی تقریبا چھ مہینے تک وہاں رہیں گے۔ آخری تین افراد پر مشتمل عملے کو گزشتہ سال اکتوبر میں بھیجا گیا تھا اور وہ 175 دنوں سے تیانگونگ خلائی اسٹیشن میں موجود ہیں۔پاکستانی خلاباز کی بین الاقوامی مشن میں شمولیت پاکستان کے خلائی عزائم کے لیے ایک سنگ میل کی ابتدا ہے،2026 میں پاک چین خلائی تعاون کے تحت پاکستانی خلاباز چین کے تیانگونگ خلائی اسٹیشن کے مستقبل کے مشن میں شامل ہونے کے لئے پوری رفتار سے آگے بڑھیں گے۔ اس سال فروری کے آخر میں دونوں ممالک کے درمیان ایک تاریخی معاہدے پر دستخط کے بعد یہ پیش رفت سامنے آئی ہے۔ گوادر پرو کے مطابق اس وقت پاکستانی خلابازوں کے انتخاب کا عمل جاری ہے۔ یہ انتخاب چینی خلابازوں کی طرح ہی سخت عمل پر عمل کرے گا، جس میں ابتدائی، ثانوی اور آخری تین مراحل شامل ہوں گے۔ گوادر پرو کے مطابق ابتدائی انتخاب پاکستان میں کیا جا رہا ہے جبکہ اگلے مرحلے چین میں ہوں گے۔ دو امیدواروں کو بالآخر چینی تنصیبات میں تربیت حاصل کرنے کے لئے شارٹ لسٹ کیا جائے گا۔ ایک پاکستانی خلاباز پے لوڈ اسپیشلسٹ کی حیثیت سے مشترکہ خلائی مشن میں حصہ لے گا۔ عملے کی معمول کی ذمہ داریوں کے علاوہ خلاباز پاکستان کی جانب سے سائنسی تجربات بھی کریں گے۔ گوادر پرو کے مطابق ایک بین الاقوامی مشن میں پاکستانی خلاباز کی شمولیت پاکستان کے خلائی عزائم کے لئے ایک شاندار سنگ میل کی نقاب کشائی کرتی ہے جو چین کے ساتھ اپنے سائنسی اور تکنیکی تعاون کو گہرا کرنے کے خواہاں ہے۔ اس معاہدے پر دستخط پہلی بار ہے کہ چینی حکومت بیرونی ممالک کے لئے خلابازوں کا انتخاب اور تربیت کرے گی۔ گوادر پرو کے مطابق چینی خلائی پروگرام میں پہلی بار کسی پاکستانی خلاباز کو تربیت دی جائے گی جو چین کے خلائی اسٹیشن کا دورہ کرنے والے پہلے غیر ملکی خلاباز بھی ہوں گے۔ پاکستانی خلابازوں کے انتخاب، تربیت اور چین کے خلائی اسٹیشن فلائٹ مشن میں شرکت سے متعلق تعاون کے معاہدے پر 28 فروری کو چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس (سی ایم ایس ای) اور پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے حکام نے دستخط کیے تھے۔ گوادر پرو کے مطابق چین کو اپنا سب سے قابل اعتماد اور اسٹریٹجک پارٹنر قرار دیتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے بیجنگ کو پاکستان کے خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے کے لیے سنگ میل قرار دیا ہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران دونوں ممالک نے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے جن میں سیٹلائٹ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ، لانچ سروسز اور گرانڈ اسٹیشن کی تعمیر جیسے اہم شعبوں کا احاطہ کیا گیا۔2019 سے 2024 کے درمیان چین اور پاکستان نے تعاون کے 12 معاہدوں پر دستخط کیے۔ کیوب سیٹ منصوبہ پاکستان کے خلائی پروگرام کو مضبوط بنانے والے متعدد مشترکہ منصوبوں میں سے ایک ہے۔ چاند مشن کے علاوہ چین اور پاکستان کے درمیان خلائی تعاون نے پہلے ہی پاکستان میں مواصلات اور ریموٹ سینسنگ کو تبدیل کر دیا ہے۔ تین بڑے سیٹلائٹ پروجیکٹس کامسیٹ -1 آر ، ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ -1 ، اور 2024 میں لانچ کیے گئے جدید ترین ملٹی مشن کمیونیکیشن سیٹلائٹ نے گہرا اثر ڈالا ہے۔ گوادر پرو کے مطابق شراکت داری ٹیکنالوجی سے آگے تک پھیلی ہوئی ہے یہ علم کے اشتراک اور ٹیلنٹ کی ترقی کے بارے میں ہے۔ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران چین نے 200 سے زائد پاکستانی خلائی پیشہ ور افراد کو تربیت دی ہے اور تین مشترکہ آر اینڈ ڈی مراکز قائم کیے ہیں۔
مزید اہم خبریں
-
بھارت کا بیانیہ عالمی سطح پر ناکام، دوست ملک ڈٹ کر پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، وزیرخارجہ
-
یمن: حوثیوں کے خلاف جنگ، امریکہ کو مہنگی پڑ رہی ہے
-
ٹیکس کی ادائیگی میں تنخواہ دار طبقہ سرفہرست، مزید انکم ٹیکس لینے کا ہدف مقرر
-
ایسے اقدامات دشمن کیلئے قیمتی انٹیلی جنس معلومات فراہم کرسکتے ہیں
-
پاکستان اور بھارت کشیدگی نہ بڑھائیں،دونوں ممالک مل بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالیں،امریکہ
-
مصدقہ انٹیلی جنس اطلاعات ہیں بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں فوجی کارروائی کر سکتاہے، عطاء اللہ تارڑ
-
بھارت اگلے 24 سے 36 گھنٹوں میں حملہ کر سکتا ہے، پاکستان
-
یوکرین کے لوگ ٹرمپ کے امن منصوبے کے متعلق کیا سوچتے ہیں؟
-
پاکستان: موسمیاتی تبدیلی ملیریا میں اضافہ کا سبب، ڈبلیو ایچ او
-
موجودہ حالات میں فلسطینی مسئلے کا دو ریاستی حل ڈوبنے کا خطرہ، گوتیرش
-
میانمار: زلزلے کے ایک ماہ بعد بھی جھٹکے جاری رہنے سے لوگ خوفزدہ
-
پاکستان: بلوچ رہنماؤں کی گرفتاریوں پر انسانی حقوق ماہرین کو تشویش
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.