Live Updates

میڈیکل ڈیوائسز انڈسٹری کا ہنگامی صورتحال میں دفاع اور صحت کے شعبوں کو میڈیکل ڈیوائسز کی بلا تعطل فراہمی کا عزم

منگل 29 اپریل 2025 19:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2025ء)پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں ہیلتھ کیئر ڈیوائسز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایچ ڈی اے پی)نے اعلان کیا ہے کہ کسی بھی ہڑتال، تنازع یا قومی ہنگامی صورتحال کی صورت میں ہنگامی طبی سہولیات کے لیے ضروری میڈیکل ڈیوائسز اور تشخیصی مصنوعات کی فراہمی بلا تعطل جاری رکھی جائے گی۔

ایسوسی ایشن نے صحت کے اداروں، اسپتالوں اور حکام کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عام شہریوں اور مسلح افواج دونوں کی صحت و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے تمام درکار وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔اپنے ایک بیان میں ایچ ڈی اے پی جو پاکستان کی میڈیکل ڈیوائسز اور ڈائیگنوسٹک انڈسٹری کی نمائندہ تنظیم ہے نے ملک کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ایچ ڈی اے پی کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ وہ امن اور مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، تاہم اگر بھارت کی جانب سے کسی قسم کی جارحیت کی جاتی ہے تو پاکستان کے دفاع اور صحت کے نظام کی مکمل حمایت میں کسی قسم کی ہچکچاہٹ نہیں برتی جائے گی۔ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ وینٹی لیٹرز، ایمرجنسی سرجیکل کٹس، بلڈ اینالائزرز اور امیجنگ مشینوں سمیت میڈیکل ڈیوائسز ہنگامی صورتحال میں جانیں بچانے، فیلڈ اسپتال چلانے اور فوری تشخیص و علاج کی فراہمی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔

ایچ ڈی اے پی کے مطابق اس کی رکن کمپنیاں نہ صرف ان ڈیوائسز کی درآمد، تیاری اور تقسیم میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں بلکہ ہنگامی حالات میں بھی ان کی مسلسل دستیابی کو یقینی بناتی ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ پرامن حالات میں یہ آلات روزمرہ صحت کی ضروریات کے لیے ناگزیر ہیں، جبکہ جنگی حالات میں یہ ڈاکٹروں، سرجنوں اور ایمرجنسی رسپانڈرز کے لیے اولین سہارا بنتے ہیں۔

ایچ ڈی اے پی کے مطابق ہم امن کے خواہاں ہیں لیکن کسی بھی جارحیت کی صورت میں اپنی بہادر افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ایسوسی ایشن نے زور دیا کہ اس کی ٹیمیں اور رکن ادارے کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل دینے کے لیے تیار ہیں تاکہ اسپتالوں اور فوجی طبی یونٹس کو درکار ضروری طبی سامان کی بروقت فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات