Live Updates

سچ کا گلا گھونٹنے کیلئے مودی حکومت کا آزاد میڈیا کیخلاف کریک ڈائون

گجراتی قصائی سرکار نے اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے اور اختلاف رائے کو دبانے کے لیے ایک نیا بحران پیدا کردیا مودی سرکار نے پاکستانی چینلز پر پابندی لگا کراور بین الاقوامی میڈیا اداروں کو دھمکیاں دے کر آزادمیڈیاکو کھوکھلا کردیا

بدھ 30 اپریل 2025 16:32

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اپریل2025ء)مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے سچ کا گلا گھونٹنے اور اپنی گرتی ہوئی عالمی ساکھ کو سہارا دینے کے لئے پاکستانی چینلز پر پابندی لگا کراور بین الاقوامی میڈیا اداروں کو دھمکیاں دے کر آزادمیڈیاکو کھوکھلا کردیا ہے جو پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر اس کے بیانیے کو چیلنج کرتے ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت ہر ناکامی کے بعد ایک فالس فلیگ آپریشن کرتاہے اور پہلگام واقعہ اسکی تازہ ترین مثال ہے۔ بھارت نے اندرونی انتشار سے توجہ ہٹانے اور اختلاف رائے کو دبانے کے لیے ایک نیا بحران پیدا کردیاہے۔ بھارتی میڈیا ہندوتوا ایجنڈے کی ترجمانی کرتا ہے۔ ریاستی سرپرستی میں چلنے والے اینکرز تشدد کو ہوا دیتے ہیں، اقلیتوں کو مجرم کے طورپر پیش کرتے ہیں اور حقیقی صحافت کو پروپیگنڈے سے گندا کر دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری طرف آزاد میڈیا پر پابندی کا مقصد بھارتی عوام کو سچائی تک براہ راست رسائی سے روکنا ہے جومقبوضہ جموں وکشمیر میں نئی دہلی کی ظالمانہ پالیسیوں کو بے نقاب کرتاہے۔ بیانیہ کو کنٹرول کرنے کے لیے مودی حکومت ہرقسم کا پروپیگنڈاکرتی ہے۔مودی حکومت میں سچ بولنے کو غداری سمجھا جاتا ہے۔ بھارتی صحافیوں کو بنیادی سوالات پوچھنے پر جیلوں میں ڈالا جاتا ہے، ہراساں اور جلاوطن کیا جاتا ہے۔

بی بی سی اور ڈی ڈبلیو جیسے بین الاقوامی اداروں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ اگربھارت سچا ہے تو وہ غیر ملکی جانچ سے کیوں بچنے کی کوشش کررہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ جمہوریت نہیں میڈیا مارشل لا ء ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ مودی کے بھارت کو نام نہاد دہشت گردی سے زیادہ سچائی سے خطرہ ہے۔ بھارت پاکستانی میڈیا کو دبا کر اور غیر ملکی صحافیوں کو دھمکیاں دے کر جمہوریت کا دکھاوا کرنا چاہتا ہے۔

کریک ڈان کی وجہ سے مقبوضہ علاقے میں ماورائے عدالت قتل، گھروں کو مسمار کرنے اور بڑے پیمانے پر نظربندیوں میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے، جسے بھارتی میڈیا نے بڑی حد تک نظر انداز کیا ہے۔بین الاقوامی برادری کی جانب سے نئی دہلی کی ساکھ پر سوال اٹھانے کے بعد بھارت کا نام نہاد سافٹ پاور کا محاذٹوٹنا شروع ہو گیا ہے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات