Live Updates

توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر نا قابل قبول ہے، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی انٹیگریٹڈ جنریشن کپیسٹی ایکسپنشن پلان کے اجلاس میں دیامر بھاشا ڈیم جیسے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت

جمعرات 1 مئی 2025 17:03

توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر نا قابل قبول ہے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک میں توانائی کی پیداوار اور پانی کے وافر ذخیرے کا موثر نظام قائم کرنے کے لیے دیامر بھاشا ڈیم جیسے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر نا قابل قبول ہے۔جمعرات کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں بجلی کے نرخوں میں کمی اور توانائی کے شعبے میں پائیدار اصلاحات کے حوالے سے انٹیگریٹڈ جنریشن کپیسٹی ایکسپنشن پلان (آئی جی سی ای پی 2024-2034) کا اجلاس منعقد ہوا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں حالیہ تقریبا ساڑھے سات روپے کمی کے بعد حکومت پاکستان عوام کی مزید سہولت کے لیے شعبہ توانائی میں پائیدار اصلاحات کے لیے ایک موثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے ملک میں توانائی کی پیداوار اور پانی کے وافر ذخیرے کا موثر نظام قائم کرنے کے لیے دیامر بھاشا ڈیم جیسے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر نا قابل قبول ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں عنقریب بجلی کی پیداوار کے لیے فری مارکیٹ قائم کی جائے گی،مارکیٹ کے قیام سے مسابقتی بنیاد پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو گی جو کہ بجلی کی پائیدار فراہمی اور نرخوں میں مزید کمی کا باعث بنے گی۔اجلاس میں وزیراعظم کو توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر جب آئی جی سی ای پی کا دوبارہ جائزہ لیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے، ٹاسک فورس نے دن رات محنت کرنے کے بعد اس کو زمینی حقائق اور مستقبل کی ضروریات کے مطابق دوبارہ تیار کیا۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ اگلے دس سالوں کے لیے بجلی کے پیداواری منصوبوں میں مسابقتی بولی اور کم ترین قیمت پر بجلی کی فروخت کے لیے راہ ہموار کی گئی ہے،کل 7967 میگا واٹ کے مہنگے منصوبوں کو بجلی کی پیدوار کے منصوبے(آئی جی سی ای پی) سے نکالا جا رہا ہے،بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کی تاریخوں میں ردوبدل کیا جا رہا ہے۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ مہنگے منصوبوں کو پلان سے نکالنے اور منصوبوں کی تکمیل کی تاریخوں میں ردوبدل سے مجموعی طور پر 17 ارب ڈالر (4743 ارب روپے )کی بچت ہوگی،بجلی کی پیداوار کے لیے مقامی ذخائر اور شمسی، نیوکلیئر اور پن بجلی جیسے متبادل ذرائع کو درآمدی ایندھن پر ترجیح دی جائے گی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس حکمت عملی سے زر مبادلہ کے ذخائر میں کئی ارب ڈالر کی بچت ہو گی،حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری اور بجلی بنانے والی کمپنیوں کو کپیسٹی پیمنٹ رفتہ رفتہ ترک کر دی جائیں گی۔وزیراعظم نے وفاقی وزیر پاور سردار اویس لغاری اور ان کی ٹیم کو ملک کیلئے 4743 ارب روپے کی بچت کو سراہا اور اس کو ایک اور تاریخی کامیابی قرار دیا۔اجلاس میں وزیر توانائی سردار اویس لغاری، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ،وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات