Live Updates

سیالکوٹ کے مقامی کالج میں’’شہید کی جو موت ہے، وہ قوم کی حیات ہے" کے عنوان سے تقریب منعقد

جمعہ 2 مئی 2025 18:11

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مئی2025ء) سیالکوٹ کے مقامی کالج میں ،،شہید کی جو موت ہے، وہ قوم کی حیات ہے" کے عنوان سے ایک پُروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں طلبہ، اساتذہ، سماجی رہنما، دفاعی ماہرین اور معزز مہمانان نے شرکت کی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی سیالکوٹ کے معروف صنعتکار اور سماجی شخصیت حافظ عادل ممتاز تھے جنہوں نے موضوع پر ایک تفصیلی، ولولہ انگیز اور قومی جذبے سے بھرپور خطاب کیا۔

تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک اور نعتِ رسولِ مقبولﷺسے ہوا، جس کے بعد کالج کے پرنسپل نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور شہداء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر حافظ عادل ممتاز نے اپنے خطاب میں کہا شہید کسی فرد کا نام نہیں بلکہ وہ نظریہ ہے جو وطن کی مٹی سے وفاداری، قربانی اور ایثار کا استعارہ ہے۔

(جاری ہے)

ان کی موت محض ایک فرد کا جان دینا نہیں بلکہ پوری قوم کے لیے زندگی کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنیاد شہداء کی قربانیوں پر رکھی گئی ہے، اور آج ہم جو آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں، وہ انہی بہادر سپوتوں کی بدولت ہے جنہوں نے جانوں کا نذرانہ دے کر ہماری آنے والی نسلوں کو غلامی سے بچایا۔اس موقع پر حافظ عادل ممتاز نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ شہداء کے نظریے کو سمجھیں، قومی وحدت، دیانت اور قربانی کے جذبے کو اپنائیں، اور اپنے کردار سے ثابت کریں کہ وہ اس عظیم قربانی کے امین ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کا نوجوان صرف ڈگری کے پیچھے نہ بھاگے بلکہ اپنے ملک کے لیے کچھ کر گزرنے کا عزم رکھے۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ حب الوطنی، خدمتِ خلق، اور ایمانداری کو اپنا شعار بنائے۔حافظ عادل ممتاز نے اس بات پر زور دیا کہ ملکی سلامتی صرف بارڈر پر کھڑے سپاہی سے نہیں بلکہ ہر محبِ وطن شہری سے مشروط ہے۔ جب ہر فرد اپنی ذمہ داری پوری کرے گا تو وطن خودبخود ترقی کرے گا۔

تقریب میں طلبہ نے ملی نغمے، تقاریر اور ڈرامے پیش کیے جن میں شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ حاضرین نے حافظ عادل ممتاز کے خطاب کو بے حد سراہا اور کہا کہ ایسی تقاریب طلبہ میں قومی شعور بیدار کرنے کا مؤثر ذریعہ ہیں۔آخر میں شہداء کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی گئی اور حافظ عادل کو کالج انتظامیہ کی طرف سے یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئی۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات