بھارت سے کشیدگی، پاکستان کا سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے پر غور

سلامتی کونسل میں اس معاملے کو اٹھانے سمیت تمام آپشنز موجود ہیں،جب مناسب وقت آئے گا تو پاکستان سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کرے گا، اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار کی پریس کانفرنس

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 3 مئی 2025 10:46

بھارت سے کشیدگی، پاکستان کا سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے پر غور
نیو یارک(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 مئی 2025)بھارت سے کشیدگی کے معاملے پر پاکستان کا سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے پر غور ، سلامتی کونسل میں اس معاملے کو اٹھانے سمیت تمام آپشنز موجود ہیں،جب مناسب وقت آئے گا تو پاکستان سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کرے گا،اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹرز میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد بھارتی جارحانہ اقدامات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر پاکستان گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

پاکستانی سفیر عاصم افتخار احمد نے متنبہ کیا کہ موجودہ بحران تیزی سے بڑھ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلگام حملے کے تناظر میں بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اور عدم استحکام پیدا کرنے والے اقدامات سے موجودہ انتہائی اشتعال انگیز ماحول میں معقول انٹیلی جنس رپورٹس موجود ہیں جو پاکستان کے خلاف بھارت کی طرف سے کارروائی کے خطرے کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

یہ بات واضح ہے کہ ایک واقعہ پیش آیا لیکن اب جو صورتحال جنم لے چکی ہے وہ علاقائی اور عالمی امن و سلامتی کیلئے حقیقی خطرہ ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ سلامتی کونسل کو اس پر غور کرنا چاہیے۔ درحقیقت اس کے پاس اس کا مینڈیٹ موجود ہے اور کونسل کا کوئی بھی رکن، بشمول پاکستان اجلاس بلانے کی درخواست کر سکتا ہے جو بالکل جائز ہوگا۔پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی مندوب عاصم افتخار کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد پہلے ہی اہم بین الاقوامی سٹیک ہولڈرز کو آگاہ کر چکا ہے۔

ہم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل، جنرل اسمبلی اور سلامتی کونسل کے صدور، نیویارک میں او آئی سی گروپ اور سلامتی کونسل کے ساتھی ارکان کو بریفنگ دی ہے۔ ہم نے مختلف دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ بھی اپنے مو¿قف اور خدشات کا تبادلہ کیا ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران سوال کا جواب دیتے ہوئے مزید کہا کہ ہم نے اس معاملے پر گزشتہ ماہ کونسل کی صدارت کرنے والے فرانس اور اس ماہ کے صدر یونان سے بات کی ہے۔

ہم صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور جب مناسب وقت آئے گا تو اجلاس بلانے کا ہمارا حق محفوظ ہے۔پاکستانی سفیر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت کے ساتھ کشیدگی کم کرے کے معاملے میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کی کوششوں کا پاکستان نے خیر مقدم کیا ہے۔پاکستان ہمیشہ سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرلز کی طرف سے کی جانے والی امن کی کوششوں میں تعاون کیلئے تیار رہا ہے۔

اس بار بھی پاکستان کی پیشکش فریقین کی رضامندی سے مشروط تھی، مگر بھارت نے تاحال اس پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ اگر بھارت جنگ کا آغاز کرتا ہے، تو پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے دفاع کا بنیادی اور قانونی حق استعمال کرے گا۔ پاکستانی سفیر نے واضح الفاظ میں دہشت گردی کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانے کا کوئی جواز نہیں، ہمیں پہلگام حملے میں جانوں کے ضیاع پر تشویش ہے، اور ہم نے اپنی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ معاہدے کی معطلی یکطرفہ اور غیر قانونی ہے۔ اس معاہدے میں ایسی کوئی شق موجود نہیں۔ بھارت کے یہ اقدامات علاقائی امن و سلامتی کیلئے شدید خطرہ ہیں اور ان کے مہلک نتائج نکل سکتے ہیں۔ پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ اگر بھارت قدرتی پانی کے بہاو کو روکنے یا موڑنے کی کوئی کوشش کرتا ہے، جو معاہدے کے تحت پاکستان کا حق ہے تو یہ ایک جنگی اقدام تصور کیا جائے گا۔