Live Updates

مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ سینیٹرپروفیسر ساجد میر انتقال کرگئے

مرحوم کی عمر85 سال تھی او ر وہ کچھ عرصے سے علیل تھے انکی نماز جنازہ سیالکوٹ میں ہی ادا کی جائے گی، مہرے کے آپریشن کے باعث ان کی طبعیت ناساز رہتی تھی، خاندانی ذرائع

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 3 مئی 2025 13:42

مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ سینیٹرپروفیسر ساجد میر انتقال کرگئے
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 مئی 2025) مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ سینیٹرپروفیسر ساجد میر انتقال کر گئے،مرحوم کی عمر85 سال تھی او ر وہ کچھ عرصے سے علیل تھے، انکی نماز جنازہ سیالکوٹ میں ہی ادا کی جائے گی، مرحوم نے 2 بیٹے ایک بیٹی اور بیوہ کو سوگوار چھوڑا ہے،پروفیسرساجد میر کچھ روزقبل اپنے آبائی شہر سیالکوٹ منتقل ہو گئے تھے اوروہیں انہوں نے آخری سانسیں لیں۔

اس حوالے سے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مہرے کے آپریشن کے باعث ان کی طبعیت ناساز رہتی تھی۔ اس سے قبل بھی ان کو دل کی تکلیف بھی ہوئی تھی جس کے باعث ان کا بائی پاس کروایا گیا تھا۔دس سال قبل ان کے دل میں بھی سٹنٹ پڑا تھا۔مرحوم پروفیسر ساجد میر1938ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے ۔پروفیسر ساجد میر گزشتہ 40سال سے اپنی جماعت کے سربراہ چلے آرہے تھے وہ 5 بار ایوان بالا سینٹ کے رکن رہے۔

(جاری ہے)

مرحوم ایک عظیم دینی، علمی، اور سیاسی شخصیت تھے جنہوں نے ساری زندگی دین اسلام کی خدمت، علم و فہم کیلئے وقف کئے رکھی۔پروفیسر ساجد میر کا شمار مسلم لیگ ن کے صدر میاں نواز شریف کے قریبی رفقاءمیں ہوتا تھا،انہوں نے متعدد تصانیف بھی لکھیں جس میں سب سے معروف کتاب عیسائیت ایک مطالعہ او تجزیہ شامل ہیں۔ 1963 ءمیں انہوں نے پہلی بار تراویح کے دوران تلاوت سنائی والدہ جسے انہوں نے نہیں دیکھا تھا ان کی خواہش پر ہی بڑے ہو کر رسمی پڑھائی چھوڑ کر قرآن پاک حفظ کیا تھا۔

سیاسی تاریخ میں ان کی ایک منفرد پہچان جنرل (ر)پرویز مشرف کے صدر کے انتخاب میں مخالفت میں تنہا ووٹ ڈالنا تھا۔وہ اسلام کی سربلندی اور جمہوریت کیلئے تواناآواز تھے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) نے 1994 میں پہلی مرتبہ ساجد میر کو اپنی جماعت کے ٹکٹ پر پنجاب سے سینیٹر منتخب کرایا جس کے بعد کئی بار سینیٹ کے ممبر رہ چکے ہیں۔ بین المسالک ہم آہنگی کیلئے تیار ہونیوالے ضابطہ اخلاق کو بنانے والی کمیٹی کے سربراہ تھے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی مضبوطی میں بھی ان کا نمایاں کردار رہا۔ وہ کچھ سالوں تک نائیجیریا میں درس و تدریس سے بھی وابستہ رہے جہاں سے 1985 میں وہ پاکستان واپس آئے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات