Live Updates

بجٹ میں پنشنرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور تنخواہ دار طبقے کیلئے سالانہ قابل ٹیکس آمدن کی حد کو 6 لاکھ سے بڑھا کر 10 سے 12 لاکھ کرنے پر غور

ایف بی آر نے مالی سال 2025-26 کے آئندہ بجٹ میں پنشنرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز کو حتمی شکل دیدی، آئی ایم ایف کے آئندہ دورے سے قبل کئی تجاویز زیر غور ہیں جنہیں آئی ایم ایف کے سامنے رکھا جائے گا

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 6 مئی 2025 15:20

بجٹ میں پنشنرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور تنخواہ دار طبقے کیلئے سالانہ ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔06 مئی 2025)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے مالی سال 2025-26 کے آئندہ بجٹ میں پنشنرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز کو حتمی شکل دیدی، ایف بی آر تنخواہ دار طبقے کیلئے سالانہ قابل ٹیکس آمدن کی حد کو 6 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 سے 12 لاکھ روپے کرنے پر غور کر رہا ہے، جیونیوز کے مطابق پنشن کے حوالے سے ایک سرکاری ذرائع کے مطابق کئی تجاویز زیر غور ہیں جنہیں آئی ایم ایف کے سامنے رکھا جائے گا۔

ان میں وہ پنشنرز شامل ہیں جنہیں ریٹائرمنٹ کے بعد ماہانہ 2 سے 4 لاکھ روپے تک ملتے ہیں۔ ایک اور تجویز بھی زیر غور ہے کہ قابل ٹیکس آمدن کی معافی کی حد کو سالانہ 6 لاکھ روپے سے بڑھا کر 10 یا 12 لاکھ روپے کیا جائے۔ اسی طرح سپر ٹیکس کو بھی آئندہ بجٹ میں معقول بنایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ ریونیو کو درمیانی آمدن والے طبقے سے سب سے زیادہ ٹیکس وصول ہوتا ہے اس لئے 5 سے 10 فیصد کی شرح میں کمی کی بھی تجویز ہے۔

اعلیٰ آمدن والے طبقے کیلئے جن کی تنخواہ ماہانہ ایک کروڑ روپے ہے ان پر 10 فیصد سرچارج لاگو ہوتا ہے جسے ختم کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ایک تجویز یہ بھی ہے کہ جنہیں ایک لاکھ روپے ماہانہ سے زائد پنشن ملتی ہے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے لیکن یہ تجویز ممکن ہے تمام مراحل سے نہ گزر سکے۔ تاہم آئی ایم ایف پاکستانی حکام پر زور دے سکتا ہے کہ وہ ایک لاکھ روپے یا اس سے زیادہ ماہانہ پنشن لینے والوں پر 2 سے 5 فیصد تک ٹیکس لگائیں تاکہ ٹیکس نظام میں مساوات آسکے۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و محصولات کا اجلاس چیئرمین سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدارت میں منعقد ہواجس میں مختلف تجارتی تنظیموں کے نمائندگان کو مدعو کیا گیا تاکہ آئندہ بجٹ 2025-26 کیلئے ان کی تجاویز سنی جا سکیں۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)آئی ایم ایف کا مشن 16 مئی کو پاکستان کا دورہ کرے گا تاکہ آئندہ بجٹ کے حوالے سے ٹیکس و نان ٹیکس آمدن کے اہداف اور اخراجات پر بات چیت کی جا سکے۔ تاکہ مالی خسارے اور بنیادی سرپلس کو طے شدہ حدود میں رکھا جا سکے۔

Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات