وزیراعلیٰ پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کا باضابطہ افتتاح

موسمیاتی تغیرات براہ راست انسانی زندگی، زراعت، صحت اور معیشت پر اثر انداز ہو رہے ہیں‘مریم اورنگزیب

منگل 6 مئی 2025 19:29

وزیراعلیٰ پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کا باضابطہ افتتاح
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2025ء)سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے محکمہ تحفظ ماحول کی جانب سے منعقدہ تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کا باضابطہ افتتاح کیا۔ تقریب میں مختلف محکموں کے نمائندگان، ماحولیاتی کارکنان، تعلیمی اداروں کے طلبا، میڈیا کے نمائندے اور گرین گارڈینز نے شرکت کی۔ مریم اورنگزیب نے اپنے جامع خطاب میں موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز، حکومتی پالیسیوں، اور ماحولیاتی بہتری کے لیے کیے گئے اقدامات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں کلائمٹ چینج کو ایک غیر معمولی اور غیر ضروری مسئلہ سمجھا جاتا تھا، لیکن اب یہ حقیقت بن چکا ہے کہ موسمیاتی تغیرات براہ راست انسانی زندگی، زراعت، صحت اور معیشت پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے حلف اٹھاتے ہی فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے ملٹی سیکٹورل سطح پر کام کا آغاز کیا۔

پنجاب کی پہلی کلائمٹ چینج پالیسی بنائی گئی، جس پر اب تیزی سے عملدرآمد ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مون سون پیٹرن کی تبدیلی سے زراعت کے نظام میں نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں، اور اس وقت ماحولیاتی چیلنجز روزمرہ کے مسائل بن چکے ہیں۔ فضائی آلودگی کے انسداد کے لیے حکومت نے انسدادِ سموگ پلان پربھی گزشتہ ڈیڈھ سال سے ملٹی سیکٹورل سطح پر عملدرآمد شروع کررکھا ہے، جبکہ پہلی ماحولیاتی فورس بھی ملٹی سیکٹورل سطح پر قائم کی گئی ہے جو چوبیس گھنٹے کام کر رہی ہے۔

10 ارب روپے سموگ پر قابو پانے کے لیے مخصوص ہیں۔ پنجاب بھر میں 42 جدید اے کیو آئی (Air Quality Index) مانیٹرز نصب کیے گئے ہیں، جو فضائی معیار کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، ڈرون سرویئلنس کے ذریعے ماحولیاتی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں ای مکینائزیشن کو فروغ دیا جا رہا ہے اور کسانوں کو 60 فیصد سبسڈی پر سپر سیڈرز فراہم کیے جا رہے ہیں، تاکہ دھان کی باقیات جلانے کا عمل ختم کیا جا سکے۔

گرین کریڈٹ پروگرام کے ذریعے ہر شہری کو ماحول دوست سرگرمیوں پر انعامی کریڈٹ دیا جائے گا، جس سے عوام کے رویے میں مثبت تبدیلی آئے گی۔ اب تک 90 صنعتی یونٹس کو ہینڈ ہولڈنگ کے ذریعے پروگرام میں شامل کیا جا چکا ہے اور ان کی رہنمائی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر ای-بائیک پر پانچ کاربن کریڈٹ دیے جائیں گے، جبکہ اس کے ساتھ ساتھ 50 ہزار روپے کی مالی امداد بھی دی جائے گی تاکہ لوگ ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی طرف راغب ہوں۔

حکومت پنجاب کا ہدف ہے کہ اگلے مرحلے میں ڈیڑھ لاکھ ای-بائیکس فراہم کی جائیں، جس سے نہ صرف ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی بلکہ شہریوں کے روزمرہ اخراجات میں بھی بچت ہوگی۔ انہوں نے مزید اعلان کیا کہ اگست 2025 سے پنجاب میں 500 الیکٹرک بسیں شامل کی جائیں گی، جو ماحول دوست ٹرانسپورٹ سسٹم کی جانب ایک اہم قدم ہے۔پروگرام کے تحت 31 مختلف سیکٹرز کو گرین کریڈٹ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جن میں پنکھوں، لائٹس، ای بائیکس،ای رکشہ،روف گارڈننگ،شجرکاری سائیکنگ، ای چارجنگ سلوشنز، اور دیگر ماحول دوست اشیاء کی خریداری اور استعمال پر کریڈٹ دیا جائے گا۔

اس کے ساتھ ساتھ میڈیا ہاؤسز، اسکولز، ہسپتالوں اور صنعتی یونٹس کو بھی پروگرام میں باقاعدہ شریک کیا گیا ہے تاکہ یہ پیغام ہر طبقہ تک پہنچے۔تقریب کے آغاز میں سینئر وزیر نے ایک ری سائیکلنگ مشین میں پلاسٹک کی بوتل ڈال کر وزیراعلیٰ پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر انہوں نے نمائش میں بچوں کی تیار کردہ ماحولیاتی پینٹنگز کا مشاہدہ کیا، ان سے گفتگو کی اور ان کی تخلیقی صلاحیتوں کو سراہا۔

تقریب کے اختتام پر مریم اورنگزیب نے ماحولیاتی تحفظ میں نمایاں خدمات انجام دینے والے ''گرین گارڈینز'' میں کیش انعامات تقسیم کیے اور ان کے جذبے کو خراج تحسین پیش کیا۔اپنے اختتامی کلمات میں انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام حکومت کا نہیں بلکہ ہر شہری کا ہے، اور جب تک ہم سب مل کر اپنی سوچ اور طرز زندگی نہیں بدلیں گے، بہتری ممکن نہیں۔ یہ صرف ایک پائلٹ پروجیکٹ ہے، لیکن آئندہ مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (ADP) میں اس کے لیے مکمل بجٹ رکھا جائے گا تاکہ اس کے دائرہ کار کو مزید وسعت دی جا سکے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس قومی مقصد میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور ماحولیاتی تحفظ کو اپنی ترجیحات میں شامل کریں۔