Live Updates

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا ایران ،روس اور افغانستان کے ساتھ بارٹر ٹریڈ پالیسی میں ابہام پر غور

بدھ 7 مئی 2025 00:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 مئی2025ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت نے ایران، افغانستان اور روس کے ساتھ بارٹر ٹریڈ پالیسی پر پائے جانے والے ابہام پر غور کیا۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس سینیٹر انوشہ رحمان کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی جانب سے مقرر کردہ برآمدی اہداف کے حصول کے طریقہ کار بالخصوص ایران کے ساتھ بارٹر ٹریڈ میکانزم پر غور کیا گیا۔

کمیٹی نے وزارت تجارت کو ہدایت کی کہ بارٹر ٹریڈ اور درآمدی پالیسی آرڈر سے متعلق پیش کی گئی سمریوں کو فوری طور پر آگے بڑھایا جائے۔ کمیٹی کے ارکان نے وزارت کو ہدایت کی کہ موجودہ آئی پی او کے تحت جاری متوازی تجارت کے مقابلہ میں ایران، روس اور افغانستان کے ساتھ بارٹر نظام کے تحت تجارت میں پائے جانے والے ابہام کو دور کیا جائے۔

(جاری ہے)

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے سرحد پار سمگلنگ کی روک تھام میں بارٹر ٹریڈ کی تزویراتی اہمیت کو اجاگر کیا۔

اجلاس میں متاثرہ تاجروں نے بتایا کہ بارٹر شرائط کے تحت لوڈ شدہ 1200 سے زائد ٹرک بارڈر پر رکے ہوئے ہیں جن میں تل اور چاول بغیر ڈالر کی ادائیگی کے برآمد کیے گئے ہیں۔ کمیٹی نے وزیر خزانہ، وزیر تجارت اور گورنر اسٹیٹ بینک کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ سینیٹر سرمد علی کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں سینیٹر ذیشان خانزادہ اور فیصل رحمان شامل ہوں گے تاکہ تمباکو کے شعبے پر سفارشات دی جا سکیں۔

جعلی ادویات کے مسئلے پر غور کے لیے یہ طے کیا گیا کہ معاملہ قائمہ کمیٹی برائے صحت کو بھیجا جائے گا۔ بیرون ملک تعینات تجارتی و سرمایہ کاری افسران نے بھی کمیٹی کو تجارتی مواقع کے بارے میں بریفنگ دی جو پاکستان کی عالمی تجارتی موجودگی کو بڑھانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ اجلاس میں سینیٹرز سرمد علی، فیصل سلیم رحمان، بلال احمد خان، حمید خان، عامر ولی الدین چشتی، سلیم مانڈوی والا، ذیشان خانزادہ اور محمد طلال بدر شریک ہوئے جبکہ وزارت تجارت کے اعلیٰ حکام، نجی شعبے کے نمائندگان اور بیرون ملک تعینات بین الاقوامی تجارتی افسران بھی موجود تھے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات