Live Updates

بھارت کشمیر کے عوام کے خلاف ننگی جارحیت کرکے آگ سے کھیل رہا ہے، سردار مسعود خان

آزادکشمیر کے عوام بہادر ہیں، مارشل ریس ہیں، اپنی آزادی کا تحفظ کرسکتے ہیں،ڈرون وار سے بزدل دشمن قوم کے حوصلے نہیں توڑ سکتا، مختلف اجتماعات سے خطاب

جمعرات 8 مئی 2025 22:59

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مئی2025ء) آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور سفیر، سردار مسعود خان نے آزاد کشمیر اور پاکستان کی شہری آبادی پر بھارت کی جانب سے کیے گئے بلا اشتعال اور بلاجواز حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے بھارت کے بزدلانہ اقدامات کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

مظفرآباد کے قریب شوائی کے مقام پر واقع بلال مسجد اور ملحقہ رہائشی علاقوں کے دورے کے دوران بھارتی حملے سے متاثرہ شہریوں سے گفتگو کرتے سردار مسعود نے کہا بھارت کی یہ کارروائی ایک مجرمانہ فعل ہے اور بلااشتعال جنگی کارروائی ہے جس کا پاکستان نے بھرپور اور درست جواب دیا ہے۔سردار مسعود خان نے بھارتی حملے کو کھلی جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ردعمل اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت آتا ہے، جو کسی ریاست کو اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کا حق دیتا ہے۔

(جاری ہے)

بھارت اس دعوے کو کہ حملے عسکریت پسندوں کے کیمپس پر کیے گئے تھے، سردار مسعود نے کہا کیا دہشت گرد کیمپس بزرگ اور ایک کمسن بچے ہوتے ہیں۔ آزاد کشمیر کے عوام کے حوصلے اور قربانیوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام جنگجو اور حوصلہ مند جنہوں نے یہ خطہ عظیم قربانیوں کے ذریعے آزاد کرایا۔ ہم امن پسند ہیں لیکن اپنی آزادی اور خودمختاری کا ہر قیمت پر دفاع کریں گے۔

عالمی برادری کو بھارت کو اس کے اقدامات پر جوابدہ بنانا ہوگا کیونکہ بھارتی اقدامات نے علاقائی امن اور استحکام کو سنگین خطرات سے دوچار کردیا ہے۔ سردار مسعود خان نے پاکستانی اور کشمیری عوام کے عزم کو سراہا اور بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کی مسلح افواج کی جائز اور مؤثر کارروائی کو خراج تحسین پیش کیا۔ اس سے قبل، انہوں نے کیڈٹ کالج مظفرآباد میں طلبہ اور اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے سردار مسعود خان نے آئندہ ممکنہ حملوں سے خبردار کرتے ہوئے طلبہ سے کہا کہ وہ اپنے وطن کی خدمت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں حصہ لینے کے لیے خود کو تیار کریں۔

انہوں نے کہا کشمیری عوام پہلے ڈوگرہ حکمرانوں اور اب بھارت کے ہاتھوں صرف اسلئے ظلم سہہ رہے ہیں کہ وہ مسلمان ہیں اور ہندوؤں سے مختلف عقیدہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج آپ جو ازادی کی فضا میں سانس لے رہے ہیں وہ آپ کے آباؤ اجداد کی قربانیوں کا ثمر ہے۔ اس نعمت کو کبھی معمولی نہ سمجھیں۔ بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر سے پاکستان کی طرف پانی کے بہاؤ کو روکنے پر تبصرہ کرتے ہوئے، سردار مسعود خان نے اس اقدام کو سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت اس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے یا اس میں تبدیلی کا کوئی قانونی اختیار نہیں رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس معاملے پر تمام قانونی اور سفارتی راستے اختیار کرے گا، جن میں عالمی بینک، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، اور بین الاقوامی عدالتِ انصاف سے رجوع جرنا شامل ہے۔سردار مسعود خان نے سینٹر فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز سنٹر کا دورہ بھی کیا، جہاں انہوں نے محققین سے گفتگو کی اور بھارت کے اقدامات کے اسٹریٹجک اثرات پر روشنی ڈالی۔

علاوہ ازیں، انہوں نے آزاد کشمیر کے چیف جسٹس راجہ سعید اکرم خان، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، اور جامعہ آزاد جموں و کشمیر کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ندیم حیدر بخاری سے بھی ملاقاتیں کیں۔کیڈٹ کالج کی تقریب سے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنماؤں غلام محمد صفی اور الطاف حسین وانی، پرنسپل بریگیڈیئر عسرت محمود، ڈاکٹر راجہ سجاد، محترمہ سمیعہ ساجد (چیئرپرسن، کشمیر ویمن الرٹ فورم)، اور دیگر معززین نے بھی خطاب کیا۔
Live پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات