اردو کے ممتاز افسانہ نگار، ڈراما نویس اور مترجم صادق الخیری کی سالگرہ اتوار کو منائی گئی

اتوار 11 مئی 2025 12:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 مئی2025ء) اردو کے ممتاز افسانہ نگار، ڈراما نویس اور مترجم صادق الخیری کی سالگرہ اتوار 11 مئی کو منائی گئی ۔ وہ اردو کے معروف ادیب علامہ راشد الخیری کے فرزند اور رازق الخیری کے چھوٹے بھائی تھے۔صادق الخیری 11 مئی 1915ء کو کوچہ چیلاں دہلی میں پیدا ہوئے، وہ دہلی کے علمی خاندان کے چشم و چراغ تھے۔

ان کے والد علامہ راشد الخیری ہندوستان کے ایک ممتاز عالم اور ادیب تھے۔ صادق الخیری کے دادا مولوی عبد القادر کا شمار دہلی کے ممتاز علما میں ہوتا تھا۔ اردو کے مشہور ادیب ڈپٹی نذیر احمد مولوی عبد القادر کے داماد تھے۔صادق الخیری کی ابتدائی تعلیم اینگلو عربک اسکول کوچہ چیلاں میں ہوئی، آٹھویں جماعت تک اسی اسکول میں تعلیم حاصل کی۔

(جاری ہے)

ہائی اسکول کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ انگلو عربک کالج اجمیری گیٹ (جو قدیم زمانے میں دہلی کالج کہلاتا تھا) میں داخلہ لیا۔ انھوں نے ادبی مجلس اورینٹل سوسائٹی کے معتمد کی حیثیت سے بھی کئی نئے کام کیے جن میں ایک نمایاں کام باہر کے ادیبوں اور صحافیوں کو مدعو کرنا بھی شامل تھا۔ فورتھ ایئر میں پہچتے پہنچتے صادق الخیری کئی انجمنوں کے نائب صدر منتخب ہوئے۔

اس کے علاوہ کالج میگزین کے ایڈیٹر بھی بنائے گئے اور کالج ڈے کے موقع پر متعدد مضامین میں اول انعامات حاصل کر کے ایک نیا ریکارڈ بھی قائم کیا۔ صادق الخیری نے عربک کالج میگزین کی ادارت سنبھال کر بہت لگن کے ساتھ اسے انجام دیا۔1935ء میں صادق الخیری نے بی اے کی تعلیم مکمل کی۔ صادق الخیری ایم اے سال اول میں تھے کہ ان کے والد علامہ راشد الخیری کو پھیپھڑوں کا کینسر ہو گیا اور وہ صاحبِ فراش ہو گئے۔

3 فروری 1936ء کو علامہ راشد الخیری کا انتقال ہو گیا۔صادق الخیری نے جس ماحول یں آنکھ کھولی وہ خالص ادبی موحول تھا۔ ان کے والد علامہ راشد الخیری اردو کے معروف مصنف تھے۔ انھوں نے خواتین کی بھلائی کے لیے بہت سے ناول، افسانے اور مضامین لکھے اور یکے بعد دیگرے بہت سے رسالے نکالے جس میں رسالہ عصمت خاص طور پر قابلِ ذکر ہے۔ اس کے علاوہ صادق الخیری کے محلے میں بہت سے مشاہیر، ادیب و اور شاعر رہتے تھے جس کا ذکر صادق الخیری نے نقوش کے سالنامہ نمبر میں کیا ہے۔

ان کی تصانیف میں نشیمن (ناول)،دھنک (افسانے)، اے عشق کہیں لے چل (ترجمہ)، مچلتے آنسو (ترجمہ)،بلقیس (20 منتخب افسانے اور ڈرامے)،آسماں کیسے کیسے،شمع انجمن (افسانے)، سفینے،بنت قمر،بہترین افسانے (افسانے)،لب پہ آ سکتا نہیں (افسانے)،حشر بداماں (لورا کلیفورڈ بارنے کے ڈرامے کا ترجمہ)،شمع فروزاں (ترجمہ)،دوشیزاہ صحرا (ترجمہ)،انکشافِ حقیقت (ناولٹ) اور جاپان میں رومان (ساقی جنوری 1936ء کے جاپان نمبر میں شائع شدہ) وغیرہ شامل ہیں۔صادق الخیری 26 جنوری، 1989ء کراچی میں وفات پا گئے سخی حسن کے قبرستان میں سپردِِ خاک کیا گیا۔ صادق الخیری کی سالگرہ کے موقع پر علمی و ادبی اور صحافتی حلقوں کی جانب سے ان کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔